میڈیکل کے شعبے میں جدت اور روز افزوں ہونے والی ترقی کے ثمرات پاکستان میں بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور اس سلسلےمیں اہم پیش رفت کے مطابق جسمانی دردوں میں مبتلا مریضوں کے لئے بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔
ایسے مریض آپریشن کی تکلیف سے بچ جائیں گے اور انہیں ایشیاء کی سب سے بڑی علاج گاہ میو ہسپتال سرجیکل ٹاور میںریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے تحت قائم کردہ پین کلینک سے خاطر خواہ ریلیف ملے گا۔
اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ ریڈیالوجی ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی کی سربراہی میں کام کرنے والے اس پین کلینک میں جوڑوں،پٹھوں، کمراور سلپ ڈسک کے درد میں مبتلا افراد کا جدید طریقوں سے علاج عمل میں لایا جائے گا جس سے مریض کو فوری طور پر دردوں سےنجات ملے گی جبکہ نادار اور مستحق مریضوں کو مفت طبی سہولیات میسر ہوں گی۔
بیرون ملک سے تربیت یافتہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی کا کہنا تھا کہ اس پین کلینک کا اجراء اپنی نوعیت آپ ہے جہاںدیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ کینسر کا علاج بھی شروع کر دیا گیا ہے کیونکہ کینسر کے مریض اکثر شدید درد میں مبتلا ہوتے ہیں اورجن کے علاج کے لئے عام طور پر کوئی دوائی اثر نہیں کرتی،ایسے مریض غنودگی میں چلے جاتے ہیں اور انہیں درد محسوس نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی نے بتایا کہ سرجیکل ٹاور میو ہسپتال کے پین کلینک میں انسانی جسم میں درد پیدا کرنے والی نسوں کو سنکر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مریضو ں کو فوری طور پر سکون ملتا ہے۔
انہوں نے میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر ثاقب سعید،وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالجپروفیسر خالد مسعود گوندل اور میو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر افتخار کی خصوصی رہنما و تعاون کو سراہا۔
انہوں نے بتایا کہ سرجیکل ٹاور میو ہسپتال میں جو مشینری نصب کی گئی ہے وہ صوبے بھر کے کسی اور ہسپتال میں دستیاب نہیں۔
ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی کا مذید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ہدایات کے مطابق ضرورت منداور نادار مریضوں کو جدید طبی سہولیات بہم پہنچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور بالخصوص جسمانی دردوں کے جدیدطریقہ علاج کے حوالے سے میو ہسپتال میں ہونے والی یہ اہم پیش رفت قابل ستائش ہے جس کا بلا واسطہ فائدہ عام آدمی کو پہنچےگا۔