اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ڈاؤ میڈیکل کالج کی مجرمانہ غفلت — بارش میں طلبا کو چھٹی نہ دی، بیٹی کو لینے آیا والد کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق

کراچی : شہر میں موسلا دھار بارش کے دوران ڈاؤ میڈیکل کالج صدر کیمپس ایک بار پھر انتظامیہ کی سنگین غفلت اور شرمناک لاپرواہی کا منظر پیش کرتا رہا۔ بدترین بارش کے دوران طلبا کی جانب سے بارہا گزارشات اور شکایات کے باوجود کالج انتظامیہ نے کلاسز منسوخ کرنے یا پوائنٹس کو بروقت روانہ کرنے سے انکار کیا۔

ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کے باعث طلبہ شام اور رات گئے تک کی ڈیوٹیز پر مجبور رہے، جبکہ شہر بھر میں ٹریفک اور بارش کی صورتحال خوفناک حد تک خراب تھی، کالج کے اندرونی حالات بھی کسی المیے سے کم نہ تھے۔

کالج کے اندر طلبا کے گھٹنوں تک پانی بھر گیا، بجلی معطل ہوگئی اور مستقبل کے معالجین کے لیے نہ کوئی انڈور شیلٹر فراہم کیا گیا اور نہ ہی کوئی حفاظتی انتظام کیا گیا متعدد طلبہ رات گئے تک سڑکوں پر رُلتے رہے اور کئی کو گھروں تک پہنچنے کے لیے گھنٹوں پیدل چلنا پڑا۔

بروقت اقدامات نہ کرنے کے باعث ایک دلخراش سانحہ پیش آیا، جس میں ایک طالبہ کے والد اپنی بیٹی کو لینے کالج پہنچے اور بارش کے پانی میں ڈوبا ہوا مین ہول نظر نہ آنے پر اس میں گر کر جاں بحق ہوگئے، طلبہ اور ان کے والدین کے مطابق انتظامیہ نے نہ کوئی رابطہ قائم رکھا اور نہ ہی کسی کی رہنمائی کی۔

کالج انتظامیہ اور پرنسپل اس دوران مکمل طور پر ’’غائب‘‘ رہے۔ جن طلبہ سے 85 فیصد حاضری اور سخت حلف نامے وصول کیے جاتے ہیں، ان کی جانوں اور حفاظت کے معاملے میں یونیورسٹی نے کھلی بے حسی اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

طلبہ اور والدین نے اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے فوری نوٹس لینے، اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے اور اس مجرمانہ غفلت کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح کی بدانتظامی جاری رہی تو کسی بھی وقت مزید بڑے سانحے جنم لے سکتے ہیں۔