ٹیکسلا : السید اسپتال ٹیکسلا میں قائم فارمیسی کو بغیر فارماسسٹ چلانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسپتال کی فارمیسی پر کم عمر لڑکے مریضوں کو ادویات دیتے نظر آتے ہیں اور فارمیسی کو مکمل طور پر ناتجربہ کار لڑکوں کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ لڑکے صرف میٹرک پاس ہیں لیکن انہیں پنجاب ڈرگ کنٹرول اتھارٹی اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے قوانین کےخلاف مریضوں کو ادویات دینے کے بھاری اور اہم ذمہ داری سونپ دی گئی ہے جس نے ٹیکسلا کے مریضوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگادیا ہے۔

باوثوق ذرائع نے فارمیسی پر محسن بابر نامی ایک لڑکے کی تصدیق کی ہے جس کے پاس ڈپلومہ نہیں اور تجربہ نہیں جبکہ اس کی بنیادیتعلیمی قابلیت صرف مڈل ہے۔ محسن نے فارمیسی تو درکنار ڈسپنسر کا بنیادی ڈپلومہ اور میٹرک تک نہیں کی۔ تعلیم نہ ہونے کے باعث ان کی جانب سے مریضوں کو غلط ادویات دینے کا خدشہ رہتا ہے لیکن اس کے باوجود ان سے یہ اہم کام لے کر مریضوں کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کی جارہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سید اسد علی صورتحال کو جانتے بوجھتے مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہو رہے ہیں کیونکہ محسن ان کےدوست بابر شہزاد کا بیٹا ہے اس لئے دوستی کو خراب کرنے کے بجائے وہ مریضوں کی زندگیاں خراب کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔