لاہور : پاکستان زیابیطس میں تیسرے نمبر پر ہے اور 33 ملین افراد زیابیطس کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔ 2019 سے 2021 تک اس بیماری میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔میں زیابیطس 20 سال سے لیکر 79 سال تک کی عمر کے 27 فیصد لوگوں میں پھیل چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکرٹری ورٹیکل پروگرامز، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ عاصم رضا نے این سی ڈیز پروگرام، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب لاہور (UCP) میں نوجوان نسل میں ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات اور روک تھام کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار میں طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ جبکہ اس موقع پر ڈی جی ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر محمد الیاس، ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹرسمیرااشرف اور دیگر افسران موجود تھے۔ ایڈیشنل سیکرٹری نے یونیورسٹی کے طلباء کیلئے سکرینگ کیمپ کا افتتاح بھی کیا۔سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عاصم رضا کا کہنا تھا کہ اس طرح کے سیمینار کی بدولت اس بیماری کے حوالے سے آگاہی پھیلانا انتہائی اہم ہے کیونکہ پاکستان میں زیابیطس 20 سال سے لیکر 79 سال تک کی عمر کے 27 فیصد لوگوں میں پھیل چکی ہے۔
نیشنل ہیلتھ سروے آف پاکستان کے مطابق تقریبا 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 18.9 فیصد لوگ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صحت مند طرز زندگی اپنا کر ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ صوبے بھر کے تمام ضلعی و تحصیلی اسپتالوں میں این سی ڈیز کیلنکس قائم ہیں جہاں زیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کی بروقت تشخیص اور علاج و معالجے کی سہولیات مفت دستیاب ہیں۔
ریکٹر یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب نے این سی ڈیز پروگرام، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سیمینار کی بدولت طلباء طالبات نے بہت سی نئی چیزیں سیکھی ہیں اور آئندہ بھی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے ایسے سیمینار منعقد کرواتے رہیں گے۔