منگل, دسمبر 16, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ — استحصال کے خاتمے اور عزت و حقوق کی فراہمی کا مطالبہ

کراچی: آل لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین کے زیرِ اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر لیڈی ہیلتھ ورکرز اور لیڈی ہیلتھ سپروائزرز نے اپنے مطالبات کے حق میں بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں شہر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے دیرینہ مسائل اور مطالبات درج تھے۔

شرکاء نے “لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کا استحصال بند کرو”، “ہم خدمت کرتے ہیں، ہمیں عزت دو” اور “حقوق دو—استحصال ختم کرو” جیسے فلک شگاف نعرے لگائے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے پولیو سے لے کر ماں اور بچے کی صحت تک مختلف اہم سرکاری پروگرامز میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں، مگر اس کے باوجود ان کے حقوق، سہولیات اور ترقی کے مواقع مسلسل متاثر ہو رہے ہیں۔

مظاہرین نے بتایا کہ انہیں فیلڈ ڈیوٹی، گھر گھر سروے، پولیو مہمات، ماں اور بچے کی سہولیات، ویکسینیشن اور دیگر اہم ذمہ داریوں کے باوجود مناسب تحفظ اور پیشہ ورانہ عزت نہیں دی جاتی۔ ان کے مطابق سپروائزری اسٹاف کی سطح پر بھی عدم مساوات، غیر ضروری دباؤ، غیر منصفانہ تبادلے، اور ترقی کے معاملات میں تاخیر عام ہو چکی ہے۔

Screenshot

مظاہرے کی قیادت یونین کے رہنما بشریٰ ارائیں نے کی، جنہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز ملک کے بنیادی صحت کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہی ہیں، مگر ان کے ساتھ ہونے والا رویہ اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورکرز کو درپیش مسائل کو کئی بار حکومت کے سامنے رکھا گیا مگر عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

انہوں نے حکامِ بالا سے مطالبہ کیا کہ لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کے ساتھ ہونے والا مبینہ استحصال فوری طور پر بند کیا جائے، ورکرز کو سیکیورٹی، رسک الاؤنس، ترقی کے برابر مواقع اور فیلڈ ڈیوٹی میں سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا۔

مظاہرے میں شریک خواتین نے عزم ظاہر کیا کہ وہ اپنے بنیادی حقوق کے حصول تک یہ جدوجہد جاری رکھیں گی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں قومی ہیلتھ سسٹم کی ریڑھ کی ہڈی سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ انصاف کیا جائے