اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

انسانی زندگیوں کا سودا — نوکری کا جھانسہ، نشہ آور مشروب، اور گردہ نکالنے کی تیاری، پولیس کی بروقت کارروائی

راولپنڈی : راولپنڈی میں انسانی اعضاء کی غیر قانونی خرید و فروخت میں ملوث گردوں کے بین الاقوامی مافیا کا ایک اور مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ پولیس نے تھانہ روات کی حدود میں واقع ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے گھر پر چھاپہ مار کر ایک نوجوان کو بازیاب کرا لیا جسے نشہ آور دوا دے کر اسٹریچر سے باندھا گیا تھا تاکہ اس کا گردہ نکالا جا سکے۔ واردات کے دوران ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ گروہ کے 6 اہم کارندے، جن میں سرجن اور او ٹی اسسٹنٹ سمیت کئی ملوث افراد شامل ہیں، دیواریں پھلانگ کر فرار ہو گئے۔

پولیس حکام کے مطابق بازیاب ہونے والے شہری، زاہد حنان، نے انکشاف کیا کہ اسے نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا گیا، نشہ آور مشروب پلا کر بیہوش کیا گیا اور بعد ازاں پی ڈبلیو ڈی کے ایک اسپتال سے میڈیکل ٹیسٹ کروائے گئے تاکہ گردے کی پیوندکاری کی تیاری مکمل کی جا سکے۔

چھاپہ اس وقت مارا گیا جب پولیس گشت کے دوران ایک گھر سے چیخ و پکار سن کر وہاں پہنچی، اور دروازہ نہ کھلنے پر انسانی جان کے تحفظ کے پیش نظر اندر داخل ہوئی۔ اندر کا منظر لرزا دینے والا تھا—ایک نوجوان، نیم بیہوشی کی حالت میں، ڈرپ لگی ہوئی، اسٹریچر سے بندھا ہوا ملا۔

پولیس نے کارروائی کے دوران ملزم ظفراللہ کو گرفتار کیا، جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ وہ اور اس کے ساتھی گردے نکال کر پاکستانی اور غیر ملکی شہریوں کو فروخت کرتے تھے۔ فرار ہونے والے ملزمان میں حضرو کا سرجن ڈاکٹر منظور، مانسہرہ سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹر عامر، او ٹی اسسٹنٹ عمران، اسسٹنٹ گل نواز، اور دو کارندے زیب اور رفیق عرف فیکا شامل ہیں۔

پولیس نے موقع سے پیوندکاری کے لیے استعمال ہونے والا آپریشن تھیٹر کا سامان، ادویات، ڈرپس اور میڈیکل کٹس بھی برآمد کر لی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گروہ اس سے قبل بھی کئی افراد کو نوکری کا لالچ دے کر پھنسا چکا ہے، اور ایک غیر ملکی شہری کی مبینہ ہلاکت کی بازگشت بھی سننے میں آ رہی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل، 2 اگست کو بھی راولپنڈی پولیس نے اسی نوعیت کے ایک گروہ کو گرفتار کیا تھا، جو نوکری کے جھانسے میں نوجوانوں کو پھنسا کر ان کے گردے نکالتا تھا۔ ان ملزمان سے پیوندکاری کا سامان بھی برآمد کیا گیا تھا اور انکشاف ہوا تھا کہ یہ لوگ نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی مریضوں کے لیے بھی انسانی اعضاء فروخت کر چکے ہیں۔

راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے گھناؤنے جرائم میں ملوث کسی بھی فرد کو بخشا نہیں جائے گا۔ فرار ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے جاری ہیں اور اس نیٹ ورک کی جڑیں کاٹنے کے لیے مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔