جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) کی جانب سے منعقدہ تین روزہ میڈیا لٹریسی سیمنار سیریز سے 700 سے زائد شرکاء جن میں اساتذہ، طلبہ، اور عملہ شامل تھا، نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ یہ پروگرام ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق تیار کیا گیا تھا تاکہ طب کے شعبے سے وابستہ افراد کو غلط خبروں کی شناخت اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری مہارتیں فراہم کی جا سکیں۔ اس موقع پر بین المذاھب ہم آہنگی کو بھی موضوع گفتگو رکھا گیا۔
سیریز کا آغاز ایک خصوصی نشست سے ہوا جو اساتذہ کے لیے مختص تھی، جس کی قیادت صحافی، میڈیا ٹرینر، اور Poynter انسٹیٹیوٹ کے انٹرنیشنل فیکٹ چیکنگ نیٹ ورک (IFCN) کی رکن محترمہ لبنیٰ جرار نقوی نے کی۔ شرکاء نے جعلی خبروں اور میڈیا تعصب کی شناخت، تصاویر اور ویڈیوز کی تصدیق، اور میڈیا کے اخلاقی استعمال و ترسیل جیسے موضوعات پر عملی تربیت حاصل کی
جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے کہا کہ اطلاعات کی بھرمار کے اس دور میں طب کے پیشہ ور افراد کے لیے سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا نہایت ضروری ہے۔ یہ اقدام ہماری علمی دیانت اور اعلیٰ معیارِ تعلیم کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
سیمنار کا اہتمام جے ایس ایم یو کے کمیونیکیشن آفس نے ایڈیشنل ڈائریکٹر محترمہ آصفیہ عزیز کی قیادت میں کیاگیا جنہوں نے اس اقدام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ مستقبل کے طبی قائدین باخبر اور حقائق پر مبنی سماجی مکالمے میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
اس پروگرام کے ذریعے جے ایس ایم یو نے اساتذہ کو میڈیا لٹریسی سکھانے، طلبہ کو اس پر عمل کرنے، اور عملے کو اس کا نمونہ پیش کرنے کی تربیت دے کر معاشرے میں غلط معلومات کے خلاف ایک قابلِ تقلید ماڈل تشکیل دیا ہے۔