پیر, جولائی 7, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سندھ میں بچوں کی کورونا ویکسی نیشن مہم : ڈیڑھ لاکھ سے زائد والدین کا ویکسین لگوانے سے انکار

کراچی اور حیدرآباد میں بچوں کی کورونا ویکسی نیشن مہم کے دوران ڈیڑھ لاکھ سے زائد والدین نے اپنے بچوںکو ویکسین لگوانے سے انکارکردیا ہے ۔سندھ میں 5 سے 11 سال تک کے بچوں کوکو رونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جس کے لئے ابتدائی طور پر کراچی اورحیدرآباد میں 19 سے 24 ستمبر تک مہم چلائی گئی ۔

محکمہ صحت سندھ نے 6 روزہ مہم کے نتائج جاری کر دیئے ہیں جس کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں اب تک 1 لاکھ 58 ہزار 32 انکاری کیسز سامنے آئے ہیں۔ 97 ہزار 810 بچے اسکولوں میں موجود نہیں تھے جبکہ 33 ہزار667 بچے بیمار تھے جنہیں ویکسین نہیں لگائی گئی۔

اعداد وشمار کے مطابق سب سے زیادہ 48 ہزار 585 انکاری کیسز ضلع شرقی سے سامنے آئے۔ ضلع وسطی سے 23 ہزار 636 ، ضلع کیماڑی سے 21 ہزار 30، ضلع غربی سے 15 ہزار 654، ضلع کورنگی سے 14 ہزار 332، ضلع ملیر سے 11 ہزار 636، ضلع جنوبی سے 11 ہزار 282 جبکہ حیدرآباد سے 11 ہزار 877 انکاری کیسز سامنے آئے۔

اعدادوشمار کے مطابق 5 سے 11 سال کے 24 لاکھ 74 ہزار 401 بچوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جاچکی ہے جن میں ضلع وسطی کے 3 لاکھ 33 ہزار 82، شرقی کے 3 لاکھ 65 ہزار 638، کیماڑی کے 2 لاکھ 38 ہزار 9، کورنگی کے 3 لاکھ 51 ہزار 498، ملیر کے 2 لاکھ 93 ہزار 343، جنوبی کے 2 لاکھ 25 ہزار 662، غربی کے 2 لاکھ 71 ہزار 933 اور حیدرآباد کے 2 لاکھ 95 ہزار 237 بچے شامل ہیں۔

واضح ہے کہ مہم کا افتتاح 19 ستمبر کو صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے امریکہ کے ڈپٹی چیف آف مشن اینڈرو شوفر کے ہمراہ کیا تھا۔ اس دوران ان سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے سوال کیا تھا کہ سندھ میں انکاری کیسز کے ایک بڑی تعدادہوتی ہے اس سے کیسے نمٹا جائے گا ؟تو ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ اس کے لئے حکمت عملی مرتب کر رکھی ہے۔

انکاری کیسز کے خدشات کے باوجود جامع حکمت عملی کے فقدان کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں اور والدین نے ویکسین لگوانے سے انکار کیا۔ ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ کورونا وبا کے عروج کے دور میں بزرگ افراد کی ہلاکتوں کی ایک بڑی وجہ انہیں بچوں سے وائرس کا لگنا تھا اس لئے ان رہ جانے والے بچوں کے لئے بھی کوئی حکمت عملی مرتب کرنا ہوگی