صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدکی زیرصدارت محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن میں اہم اجلاس منعقدا ہوا۔جس میں سیکرٹری صحت پنجاب عمران سکندربلوچ،سپیشل سیکرٹری محمد عثمان،ایڈیشنل سیکرٹری ڈویلپمنٹ آغانبیل،چیف پلاننگ آفیسرعبدالحق بھٹی،ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن زاہدہ اظہر،میاں زاہدالرحمن ودیگرافسران نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اجلاس کے دوران ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج، گنگارام ہسپتال لاہورمیں زیرتعمیر مدراینڈچائلڈ بلاک، نئے مختلف زیرتعمیرسرکاری ہسپتالوں کی ایس این ایز، ملتان میں نشترٹو، ڈی ایچ کیوہسپتال گجرانوالہ کی ٹیچنگ ہسپتال میں منتقلی، انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈٹرانسپلانٹیشن راولپنڈی، نارروال اوراوکاڑہ میں میڈیکل کالج کی تعمیراورٹیچنگ ہسپتالوں کیلئے ایم آرآئی اور سی ٹی سکین مشینوں کی آؤٹ سورسنگ کے اقدامات کاجائزہ لیا۔
سپیشل سیکرٹری محمد عثمان اور چیف پلاننگ آفیسرعبدالحق بھٹی نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدکو بریفنگ دی۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں صحت کے تمام منصوبوں پرپیش رفت جاری ہے۔پنجاب کے ٹیچنگ سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہترکرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ پنجاب میں 11 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال بنائے جارہے ہیں۔ پنجاب میں 23 بڑے سرکاری ہسپتال بنائے جارہے ہیں۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب کی عوام کو صحت سہولت کارڈکے ذریعے مفت علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔عمران خان کے ویژن کے مطابق پنجاب کی عوام کو صحت کی بہترسہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔پنجاب کی عوام کو سرکاری ہسپتالوں سے صحت کی بہترسہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔پنجاب کی آبادی کے لحاظ سے موجودہ سرکاری ہسپتالوں کی بہتری اور نئے سرکاری ہسپتال بنانے کی ضرورت ہے۔