پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سینٹر نے مختلف مواقع پر خوشی میںہوائی فائرنگ کے نتیجے میں معصوم جانوں کے نقصان کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہارکیا ہے ۔ پی ایم اے کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پی ایم اے نے ہوائی فائرنگ جیسی گھناؤنی روایت پر مکمل طور پر پابندی عائدکرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
پی ایم اے کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی زندگی ، صحت اور تعلیم سے متعلق حقوق جب بھی سلب ہوئےجس کے خلاف آواز اٹھائی اور اپنی تشویش کا اظہار کیا۔پی ایم اے حکومت کی توجہ پورے پاکستان میں آئے دن پیش آنے والے ہوائی فائرنگ کے واقعات کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہے جن کے نتیجے میں معصوم لوگ مر جاتے ہیں یا بُری طرح زخمی ہو جاتے ہیں۔

پی ایم اے کا کہنا تھا کہ کئی سالوں سے چاند رات ، نئے سال ، یوم آزادی ، شادی کی تقریبات ، جیت کی خوشی ، خاص طور پر الیکشن کی جیت اور دیگر مواقعوں پر ہوائی فائرنگ کا رجحان بہت بڑھ چکا ہے ۔ خوشی کے مواقعے پر ہونے والی ہوائی فائرنگ دوسروں کے لئے غم کا باعث بن جاتی ہے ۔ اس فائرنگ کا شکار زندہ بچ جانے والے لوگ زیادہ تر فالج کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
پی ایم اے کا مذید کہنا تھا کہ یہ سب ہمارے اداروں کی نااہلی کے سبب ہو تا ہے جو پاکستان کے لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں ۔اس بھونڈے طریقے سے خوشیاں منانے والے کب تک لوگوں کی زندگیوں سے کھیلتے رہیں گے اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس بُرائی سے چھٹکارا حاصل کریں۔متعلقہ حکام نے کبھی بھی اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا ۔
پی ایم اے کا کہنا تھا کہ یہ مکمل طور پر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کی جانوں کا تحفظ کرے۔ ہم نے ماضی کی حکومتوں سے درخواست کی تھی اور پہلے بھی موجودہ حکومت سے ہوائی فائرنگ کے خطرے سے سختی سے نمٹنے کی درخواست کر چکے ہیں۔
ہم نے ایک بار پھر وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ہوائی فائرنگ جیسی گھناؤنی روایت پر مکمل طور پر پابندی عائد کی جائے تاکہ معصوم لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔