میو ہسپتال میں جنیٹوریل سپروائزرزوہیب اور وارڈ اٹینڈنٹ غفار کی جانب سے مریضوں کےلواحقین پربہیمانہ تشدد کیا گیا ۔ جس کی ویڈیو ز منظر عام پر آگئیں۔ ایم ایس میو ہسپتال نے دونوں ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ گوالمنڈی پولیس اسٹیشن نے ملزم زوہیب کے خلا ف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔
میو ہسپتال میں مریضوں کےلواحقین کو ایم ایس آفس کے سامنے روک کر ان پر تشدد کیا گیا اور تھپڑوں سے مار پٹائی کی گئی ۔دوسری ویڈیو میں دو افراد پر موبائل چوری کا الزام لگا کر ان کو ایک کمرے میں بند کیا گیا اور ان پر لکڑی اور جوتوں سے پٹائی کی گئی اور ان سے زبردستی موبائل فون چوری کرنے کے حوالے سے اقرار نامہ لکھوایا گیا،اور ان کو چوری اور منشیات کےشبہ میں تشدد کیا گیا ہے۔ جنیٹوریل سپروائزرزوہیب نے مریضوں کےلواحقین پرتشدد کرتا رہا۔
ایم ایس ڈاکٹرافتخار کا کہنا ہے کہ جسمانی تشدد اور حراساں کرنا کسی صورت قبول نہیں، فوٹیج میں نظر آنیوالے دونوں افراد کو فوری معطل کردیا ہے جبکہ ذمہ داران کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین آڈیشنل ڈائریکٹر آڈمن میو ہسپتال ڈاکٹر خالد بن اسلم جبکہ ممبرز میں آڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر یونس بٹ اور آفس سپرنٹنڈنٹ تحسین ضیاء بٹ ہونگے۔ انکوائری کمیٹی 24 گھنٹوں میں تمام تر تحقیقات کرکے رپورٹ ایم ایس جناح ہسپتال کو پیش کرئے گی۔
میو ہسپتال آنے والے عوام الناس پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیاہے ۔ویڈیو وائرل ہونے پر ایس پی سٹی رضوان طارق کی ملزم کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گوالمنڈی چوکی میو ہسپتال پولیس کی بروقت کاروائی ملزم گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم ذوہیب میو ہسپتال سیکورٹی سپروائزر کے طور پر کام کرتا ہے۔ ملزم ہسپتال سے شکایات ملنے پر معصوم لوگوں پر تشدد کرتا۔ملزم ہسپتال میں آنے والے غریب لوگوں پر تشدد کر کے باہر نکال دیتا۔ملزم کی ویڈیو وائرل ہونے پر فوری کاروائی عمل میں لائی گئی ۔ ملزم ذوہیب کے خلاف مقدمہ درج تفتیش جاری ہے ۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہ دیں گے قانون کی بالا دستی کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔عوام الناس کے جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔