منگل, دسمبر 16, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سندھ میں تاریخی سنگِ میل — کینجھر جھیل پر پہلی بوٹ ایمبولینس سروس کا آغاز

ٹھٹھہ: سندھ نے ایمرجنسی طبی خدمات میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے کینجھر جھیل پر صوبے کی پہلی بوٹ ایمبولینس سروس متعارف کرا دی اور یوں صحت سہولیات کا دائرہ زمینی راستوں سے آگے بڑھ کر پانی کے راستوں تک بھی پھیل گیا۔ SIEHS-1122 کی یہ سروس اُن ہزاروں افراد کے لیے حقیقی امید بن کر سامنے آئی ہے جو جھیلوں، جزیروں اور دریا کنارے بسنے کے باعث برسوں سے بروقت ایمرجنسی امداد سے محروم رہے۔

افتتاحی تقریب میں صوبائی و ضلعی حکام، طبی ماہرین اور میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے اس اقدام کو “جان بچانے والی سروسز میں گیم چینجر” قرار دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے CEO SIEHS-1122 بریگیڈیئر (ر) طارق قادر لکھیار نے واضح کیا کہ “اب سندھ میں جغرافیہ نہیں، ضرورت فیصلہ کرے گی کہ کس تک امداد کب پہنچے کیونکہ بوٹ ایمبولینس وہیں پہنچے گی جہاں زمین کا راستہ نہیں جاتا۔”

جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس یہ بوٹ ایمبولینس درحقیقت ایک تیرتا ہوا ایمرجنسی یونٹ ہے، جس میں تربیت یافتہ EMTs، کمیونیکیشن سسٹمز، ابتدائی طبی امداد کا مکمل سامان، لانگ رینج سرچ لائٹس، سونار ٹیکنالوجی اور ریسکیو گیئر شامل ہے۔ یہ سہولت نہ صرف مریض کو پانی کے راستے محفوظ طریقے سے منتقل کرے گی بلکہ سفر کے دوران فوری طبی مدد بھی فراہم کرے گی۔

بوٹ ایمبولینس کی شمولیت کے ساتھ SIEHS-1122 کا ریسکیو نیٹ ورک 600 سے زائد یونٹس تک پہنچ گیا ہے، جو اب شہروں، دیہات، شاہراہوں اور آبی علاقوں تک یکساں رسائی فراہم کر سکے گا۔ سروس کو براہِ راست 1122 ہیلپ لائن سے منسلک کر دیا گیا ہے تاکہ ایمرجنسی کال ملتے ہی بغیر کسی تاخیر کے ڈسپیچ ممکن ہو سکے۔ یہ اقدام سندھ میں ایمرجنسی سروسز کے ڈھانچے میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا، وہ تاریخ جہاں جھیلوں کے بیچ پھنسے مریض بھی پہلی بار بروقت مدد کی امید کر سکیں گے