اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ذیابیطس اور ذہنی دباؤ کا گہرا تعلق، انڈس اسپتال نے سائنسی شعور کی نئی راہ کھول دی

کراچی : انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک نے پاکستان میں صحت سے متعلق سائنسی شعور کو فروغ دینے کے لیے صحافیوں کی آگاہی کے لیے ایک نئی سہ ماہی سیریز ’ہیلتھ وائز‘ کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے کا پہلا سیشن کورنگی کیمپس میں منعقد ہوا، جس میں ذیابیطس اور ذہنی دباؤ کے درمیان بڑھتے تعلق پر بامعنی مکالمہ ہوا۔

سیشن کی قیادت پاکستان کے ممتاز ماہر ذیابیطس پروفیسر عبدالباسط نے کی، جنہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد ذیابیطس کا شکار ہیں، جن میں سے 30 سے 40 فیصد افراد ذہنی دباؤ کا بھی سامنا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں میں ڈپریشن کی شرح عام افراد کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ ہے، مگر بدقسمتی سے ذہنی صحت کے ماہرین کی شدید قلت ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم جسمانی علاج کے ساتھ ذہنی صحت کے پہلو کو بھی ترجیح دیں۔

تقریب میں ڈاکٹر عبدالباری خان (صدر، انڈس اسپتال)، پروفیسر سید ظفر زیدی (سی ای او)، ممتاز صحافیوں، معالجین اور مختلف اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ انڈس اسپتال کی قیادت نے واضح کیا کہ ادارہ صرف مفت علاج تک محدود نہیں، بلکہ صحت سے متعلق سائنسی تحقیق اور شعور کی ترویج بھی اس کا بنیادی مشن ہے۔

ڈاکٹر عبدالباری خان نے میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ صحافی صحت سے متعلق معلومات کے پھیلاؤ میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ ’ہیلتھ وائز‘ کے ذریعے ہم میڈیا کو تحقیق اور سائنسی ڈیٹا سے لیس کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ صحت عامہ کی رپورٹنگ میں زیادہ مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

سیشن میں بین الاقوامی تحقیق ’DiaDeM‘ (Diabetes and Depression in South Asia) کے نتائج بھی پیش کیے گئے، جس کی قیادت پروفیسر کامران صدیقی (یونیورسٹی آف یارک، برطانیہ) نے کی۔ اس تحقیق میں ذہنی دباؤ کے علاج کے لیے کم لاگت مگر مؤثر طریقہ کار ’بیہیویرل ایکٹیویشن‘ کو آزمایا گیا، جس کے نتائج حوصلہ افزا رہے۔

تحقیق کے کلیدی نتائج کے مطابق بیہیویرل ایکٹیویشن پاکستان کے سماجی تناظر میں مؤثر ثابت ہوئی، نان-اسپیشلسٹ ہیلتھ ورکرز اس تکنیک کی تربیت حاصل کر سکتے ہیں، صرف 6 سیشنز میں ڈپریشن کی شدت میں نمایاں کمی اور مریضوں کی ذیابیطس سے متعلق نگہداشت میں واضح بہتری دیکھی گئی

پروفیسر کامران صدیقی کا کہنا تھا کہ اس طریقہ کار کی مدد سے ہم ذہنی صحت کے ماہرین کی قلت کے باوجود، مؤثر علاج کو عام افراد تک پہنچا سکتے ہیں۔ تحقیق کا اگلا مرحلہ اس تکنیک کو ذیابیطس کے بنیادی علاج میں شامل کرنا ہے، جس کے لیے انڈس اسپتال کا پرائمری کیئر یونٹ پائلٹ سائٹ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں تربیتی پروگرام بھی شامل ہے تاکہ معیار برقرار رہے۔

’ہیلتھ وائز‘ سیریز انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کی اس کاوش کا حصہ ہے کہ تحقیق، میڈیا اور عوام کے درمیان ایک مستحکم پُل قائم کیا جائے تاکہ پاکستان میں صحت عامہ کے بڑے چیلنجز سے سائنسی، سستی اور مؤثر حکمت عملیوں کے ساتھ نمٹا جا سکے۔