اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

‎عالمی ادارہ صحت اور حکومتِ کا ممکنہ مون سون سیلاب سے پہلے لاکھوں پاکستانیوں کیلئے ایمرجنسی صحت مہم کا آغاز

اسلام آباد : عالمی ادارۂ صحت نے حکومتِ پاکستان اور صحت کے دیگر شراکت دار اداروں کے ساتھ مل کر ممکنہ مون سون سیلابوں سے قبل ایمرجنسی صحت اقدامات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ ملک بھر میں 13 لاکھ سے زائد متاثرہ اور کمزور افراد کو بروقت طبی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

یہ اقدام “مون سون کنٹینجنسی پلان 2025” کا حصہ ہے، جس کا حالیہ جائزہ وزارتِ قومی صحت اور عالمی ادارۂ صحت کی زیرِ قیادت منعقدہ ہیلتھ سیکٹر کوآرڈینیشن فورم میں لیا گیا۔ اجلاس میں ملک بھر میں متوقع شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے پیش نظر فوری، مربوط اور مؤثر طبی ردعمل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ برائے پاکستان ڈاکٹر ڈاپینگ لو نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں جان بچانے، فوری ردعمل، نگرانی اور بنیادی طبی خدمات کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں خاص طور پر کمزور طبقات کے تحفظ پر زور دیا۔

اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 33 ایسے اضلاع میں فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں جہاں سیلاب کا خطرہ زیادہ ہے۔ ان میں پنجاب کے 10 اضلاع، سندھ کے 10، بلوچستان کے 9 اور خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع شامل ہیں۔ ان اضلاع میں حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین، پانچ سال سے کم عمر بچے، معذور افراد، بزرگ شہری، اندرونِ ملک بے گھر افراد (IDPs) اور پسماندہ طبقات کو ترجیح دی جائے گی۔

عوامی صحت کو ممکنہ تباہی سے بچانے کے لیے ہنگامی طبی کٹس اور سپلائیز کی ترجیحی اضلاع میں فراہمی، متعدی بیماریوں کی جلد نشاندہی اور نگرانی، موبائل اور سٹیٹک ہیلتھ یونٹس کی تعیناتی، بشمول ٹیلی میڈیسن، صحت مراکز میں صفائی اور پینے کے پانی کی سہولیات (WASH) کی بہتری اور ارلی وارننگ سسٹمز سمیت حقیقی وقت میں ڈیٹا مانیٹرنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس 2021 کے مطابق پاکستان 2000 تا 2019 کے دوران شدید موسمی اثرات سے متاثرہ آٹھواں بڑا ملک رہا۔ مون سون کی وجہ سے ہونے والے سیلاب ملک میں سب سے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں جن سے صحت، انفراسٹرکچر اور روزگار پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2022 کے سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو متاثر کیا اور 2000 سے زائد صحت کے مراکز کو نقصان پہنچایا، جو مستقبل میں پیشگی منصوبہ بندی کی اہمیت کا واضح ثبوت ہے۔

محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے نے ملک بھر میں مون سون سیزن (26 جون سے تاحال) کے دوران 79 ہلاکتیں اور 140 زخمیوں کی اطلاع دی ہے، جس کے بعد سیلاب کے شدید خطرے کے پیش نظر ہنگامی اقدامات مزید تیز کر دیے گئے ہیں۔