جمعرات, مئی 22, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

بھارت کی جارحیت کے خلاف جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں احتجاجی ریلی

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے آج بھارت کی گزشتہ...

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پرجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا شدید احتجاج

کراچی : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے اساتذہ، طلبہ، انتظامیہ اور مختلف شعبہ جات کے سربراہان کی جانب سے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے یکطرفہ غیر قانونی اقدام کے خلاف بھرپور احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

ریلی کی قیادت رجسٹرار جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، ڈاکٹر اعظم خان اور پرنسپل ایس ایم سی ڈاکٹر امبرین عثمانی نے کی۔ ریلی میں یونیورسٹی کے تمام تدریسی و غیر تدریسی عملے، طلبہ، اور فیکلٹی کے سربراہان نے بھرپور شرکت کی۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اعظم نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ نہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے بلکہ یہ جنوبی ایشیا میں امن اور تعاون کی بنیاد بھی ہے۔ بھارت کی طرف سے اس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قوانین، اخلاقی اصولوں اور خطے کے امن کے لیے ایک شدید خطرہ ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے آبی حقوق پر سنگین حملہ ہے اور خطے میں مزید کشیدگی کا سبب بن سکتا ہے۔ ہم اقوام متحدہ، عالمی بینک، اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیں اور بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ سندھ طاس معاہدے کی مکمل بحالی کو یقینی بنائے۔

پرنسپل سندھ میڈیکل کالج پروفیسر امبرین عثمانی نے بھی ریلی سے خطاب کیا اور کہا کہ یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طلبہ قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم اس مسئلے پر ہر سطح پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔

ریلی کے انتظامات ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن، مسٹر سہراب زمان کی زیر نگرانی کیے گئے تھے، جنہوں نے جامعہ کے تمام شعبہ جات کے تعاون سے اس احتجاج کو کامیاب بنایا۔