کراچی : عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفسرز نے کم تنخواہوں کے خلاف احتجاج کیا اور ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کیا۔ ڈاکٹروں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تنخواہوں میں اضافے کے نعرے درج تھے۔ انہوں نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بھی بازی کی۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ انہیں صرف 44 ہزار روپے تنخواہ آفر کی گئی ہے حالانکہ مزدور کی کم از کم تنخواہ بھی 37 ہزار ہے ایسے میں پیپلز پارٹی کے میئر ہمیں مزدوروں کے قریب قریب تنخواہ پر ملازمت دے رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔ اتنی کم تنخواہ میں کیسے گزارہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ جناح اور سول اسپتال میں 70 ہزار روپے تنخواہ ہے جب شہر ایک ہے صوبہ ایک ہے ادارے صحت کے ہیں تو یہ تفریق کیسی ؟ یہ تنخواہ قبول نہیں۔
عباسی شہید اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہاؤس آفیسر کو آفر لیٹر دیئے ہیں جو وہ قبول نہیں کر رہے۔ ہم نے 230 ڈاکٹروں کو آفر لیٹر دیئے لیکن صرف 9 نے اسے قبول کیا باقی اگر لیٹر نہیں لیں گے تو ہم نئے انٹرویوز کال کر لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ تنخواہ دینا کے ایم سی کا انتظامی معاملہ ہے یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔
ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ہاؤس آفیسرز کو ہم نے ویلکم کیا جبکہ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ان کے عزاز میں تقریب بھی رکھی اور کہیں بھی آج تک ہاؤس افیسرز کو اس طرح ویلکم نہیں کیا گیا۔ میئر کراچی نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ جون تک تنخواہ میں اضافہ ہو جائے گا لیکن یہ مان نہیں رہے۔ میں نے انہیں تجویز دی ہے کہ پہلے جوائنگ تو کریں پھر اضافہ بھی کرا لیں گے جوائنگ سے قبل احتجاج سمجھ سے باہر ہے۔