کراچی : سندھ حکومت کی ناقص حکمت عملی کے باعث شہر قائد میں جاری ترقیاتی کاموں سے اٹھنے والی دھول مٹی سے بیماریاں پھیلانا شروع ہوگئی ہیں۔ بڑی تعداد میں شہری سانس، گلے اور ناک کے امراض میں تیزی سے مبتلا ہورہے ہیں۔ حسن اسکوائر، یونیورسٹی روڈ، گلستان جوہر، شاہراہ قائدین، شاہراہ نورجہاں اور حبیب بینک روڈ سائٹ ٹاون میں ترقیاتی کاموں کے باعث دھول مٹی مسافروں کے لیے بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہورہی ہے۔
شہر کی مصروف ترین سڑکوں پر شہری نا چاہتے ہوئے دھول مٹی نگلنے پر مجبور ہیں۔ شہر کی مصروف ترین سڑکوں پر دس لاکھ سے زائد شہری روزانہ سفر کرتے ہیں۔ گلشن چورنگی، نیپا سے داروالصحت اسپتال کے اطراف بھی مسافر و مکین ترقیاتی کاموں کی وجہ سے پریشان اور مختلف بیماریوں کا شکار ہونے کے در پر ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دھول، مٹی و گردوغبارسے شہری بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں اور بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور بچے سانس میں تکلیف، گلے کی خرابی، ناک کی الرجی کی ساتھ اسپتالوں میں آ رہے ہیں بالخصوص سانس کی نالیوں کی دائمی سوزش اور دمے کے مریضوں کا مرض شدت اختیار کر رہا ہے۔
اس حوالے سے ہیلتھ ٹائمز کے رابطے پر معروف ماہر امراض ناک کان و گلہ ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کو پلاننگ کے ذریعے کام کرنا چاہیے تھا لیکن حکومت ہمیشہ ایک طرف دیکھتے ہوئے کام شروع کر دیتی ہے حالانکہ اس طرح کی مصروف شاہراؤں پر ہمیشہ تمام پہلوؤں کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہیے، کیونکہ یہی دھول مٹی گرد و غبار اور گندگی ناک و گلے کی بیماریوں کا یقینی باعث بنتے ہیں۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تو کام شروع کر دیا گیا ہے جس سے شہر میں انفرا اسٹرکچر مضبوط ہوگا تاہم حکومت نے عوام کی صحت کا خیال نہیں رکھا اب عوام کو چاہیے کہ وہ سفر کے دوران احتیاط کریں اور اپنے منہ اور ناک کو ڈھانپ کر رکھیں۔ ماسک کا استعمال کریں اور پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔