جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

لاہور کے سب سے بڑے سرکاری میو ہسپتال میں ادویات کا بحران شدت اختیار کرگیا

لاہور : میو ہسپتال لاہور میں ادویات کے بحران نے شدت اختیار کرلی ہے جس کے باعث مریضوں کے آپریشن بھی ملتوی کئے جا رہے ہیں۔ ہسپتال میں گاز ، سرنجیں ،پٹیاں سرجیکل آلات ، برینولہ ، ڈرپ سیٹ ، آئی وی لائن، بے ہوشی کی دوا آئسو فلورین ، ڈائلسز امراض قبل کے انجیکشن ہائپارین، ایکسرے ، سی ٹی سکین اور ایم آر آئی کی فلمیں بھی ختم ہو گئی ہیں جس سے مریض ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب محکمہ صحت ادویات کی قلت کی خبروں کو مسترد کررہا ہے۔ محکمہ صحت کا موقف ہے کہ  کسی ہسپتال میں کوئی کمی نہیں ہے۔ ذرائع کےم طابق ایشیاء کی سب سے بڑی علاج گاہ میو ہسپتال گزشتہ گئی ماہ سے ادویات کے شدید بحران کا شکار ہے جس میں دن بدن شدت آتی جارہی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ہسپتال میں آپریشن کے آلات و میڈیسن کا شدید فقدان پیدا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے آپریشن تھیٹر میں بھی کوئی کام نہیں ہو رہا ہے اور ڈاکٹروں کو زیر علاج مریضوں کے آپریشن ملتوی کرنے پڑ رہے ہیں جبکہ بعض مریضوں کےمطابق گزشتہ سات روز سے میو ہسپتال میں کوئی آپریشن نہیں ہوا۔

مریضوں کے نام آپریشن لسٹ میں ڈالے جاتے ہیں اور عین وقت پر آپریشن ملتوی کر دیا جاتا ہے جس سے مریض شدید مشکلات کا شکار ہیں اور وہ خوار ہو کر رہ گئے ہیں۔ ڈاکٹر مریضوں کو نجی میڈیکل سٹوروں سے ادویات لانے کےلئے سادہ کاغذ پر ادویات لکھ کر دے رہے ہیں جبکہ ہسپتال میں او پی ڈی کے مریضوں کو سی ٹی اسکین ، ایم آر آئی اور ایکسرے کی فلم بھی دستیاب نہیں اور عملہ موبائل فون پر تصاویر بنا کر مریضوں کا کا م چلا رہا ہے۔

دوسری جانب محکمہ صحت کے حکام ہیلتھ کارڈ سے علاج معالجہ کروانے کا راگ الاپتے نہیں تھکتے میو ہسپتال سمیت مختلف ہسپتا ل کے ڈاکٹروں کا موقف ہے کہ ہیلتھ کارڈ کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں تباہی مچ چکی ہے تمام امور ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں ہسپتالوں کا بجٹ ہیلتھ کارڈ میں جھونک دیا گیا ہے جس سے سرکاری ہسپتال جو غریب مریضوں کی اخری امید ہیں میں ادویات تک نہیں مل رہی ، آپریشن ملتوی ہو رہے ہیں ۔

ہیلتھ ٹائمز کے نمائندہ خصوصی برائے لاہور کے رابطہ کرنے پر ترجمان محکمہ صحت و صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ ہسپتالوں میں ادویات کی کوئی قلت نہیں میو ہسپتال میں ادویات کا بجٹ 7 ارب روپے ہے، سنٹرل پرچیز کے تحت اودیات کی خریداری ایڈوانس شروع کر دی گئی ہے اور اگر کہیں کوئی کمی سامنے آئے تو اس کا نوٹس لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے ملک بھر میں کچھ ادویات کی قلت ہے تاہم میو ہسپتال سمیت پنجاب کے کسی ہسپتال میں کسی دوائی کی کوئی قلت نہیں۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور سیکرٹری صحت اس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں ادویات کے حوالے سے آن لائن سسٹم ہے جو دوائی ختم ہو تی ہے اس کا سسٹم پر میسج آجا تا ہے جسے فوری پورا کر دیا جاتا ہے

انہوں نے کہا کہ آپریشن کا ملتوی ہونا معمول کی بات ہے تاہم ایمرجنسی آپریشن تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں ۔