جناح اسپتال کراچی میں ایک سرجن پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول کی بحیثیت ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعیناتی کے بعد سے سرجنوں کے جوہر مذید نکھر گئے ہیں ۔ اسپتال کے سرجنوں نےدسمبر میں ایک زخمی کے سر سے آنکھ اور دماغ محفوظ رکھتے ہوئے سریا نکا ل کر جان بچالی تھی جبکہ دو روز قبل ایک زخمی کے سر سے چھرا نکال کر اس کی جان بچالی ۔ دونوں آپریشن نہایت پیچیدہ تھے لیکن سرجنوں نے انتہائی مہارت سے آپریشن سرانجام دیئے اور زخمیوں کی جانیں بچا لیں ۔ اس سے قبل بھی جناح اسپتال میں پیچیدہ آپریشن ہوئے ہیں لیکن ایک سرجن کی بطور ڈائریکٹر تعیناتی کے بعد سے انتہائی پیچیدہ آپریشن نہایت تیزی سے سرانجام دیئے جارہے ہیں ۔

گزشتہ سال 25 دسمبر کو جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹروں نے نوجوان کے سر سے سریا نکال کرجان بچا ئی تھی ۔کراچی کے علاقے لانڈھی میں ایک مزدور کے سر میں سریا گھس کر ماتھے سے نکل آیا تھا۔جواں سال مزدور لانڈھی کی ایک عمارت میں کام کررہا ہے اس دوران اچانک سے ایک سریا اس پر گرا جو سر میں گھس کر آنکھ کے قریب ماتھےسے باہر نکل آیا جس پر اسے فوراً جناح اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا گیا۔

شعبہ حادثات میں اسے طبی امداد دے کر نیوروسرجری کے آپریشن تھیٹر منتقل کر دیا گیاجہاں دو گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد سرجنز نے کامیابی سے سریا نکال دیا۔

زخمی شخص کو شام 5بجے اسپتال لایا گیا جہاں اسے شعبہ حادثات میں طبی امداد دے کر نیوروسرجری کے آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا اور آپریشن کرکے اس کی آنکھ اور جان دونوں بچا لی گئیں

تین ماہ قبل 26 مارچ کو جناح اسپتال کراچی کے سرجنز نےایک بڑا اور حساس آپریشن کرکے زخمی شخص کی جان بچالی ۔ زخمی کو اسپتال کے سرجیکل آئی سی وی میں داخل کر دیا گیا ۔

جناح اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر اجمل یوسفزئی کے مطابق لانڈھی کے رہائشی 32سالہ آفتاب شاہ کو جناح اسپتال لایا گیا جس کے سرمیں آنکھ کے قریب بائیں جانب ایک بڑا چھرا گھونپا گیا تھا جو آنکھ کے قریب سے ہوتا ہوا دماغ کے پاس سے گزرا تھا ۔ زخمی کو ابتدائی طور پر شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سینٹرلایا گیا لیکن سہولت نہ ہونے اور ایم آئی آر مشین خراب ہونے کے باعث اسے جناح اسپتال ریفر کیا گیا۔

اس موقع پر جناح اسپتا ل کراچی کے نیوروسرجن ڈاکٹر صدیق ، آئی سرجنز ڈاکٹر محبوب داد، ڈاکٹر سوہااور ای این ٹی سرجن ڈاکٹر فراز نے نرسز اور پیرامیڈیکس کے ہمراہ ساڑھے 3گھنٹے طویل آپریشن سرانجام دیا اور اس کی آنکھ اور دماغ کو محفوظ رکھتے ہوئے خنجر نکال کر جان بچا لی ۔ سرجنز کے مطابق چونکہ زخم بہت گہرا تھا اس لئے مریض کی زندگی کے اگلے 24 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

جناح اسپتال کے ایگزیگیٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے سرجنز کی کاوش کو سراہا اورکامیاب آپریشن پر انہیں مبارکباد دی ۔ان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کراچی میں پورے پاکستان سے مریضوں کو لایا جاتا ہے جنہیں صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور اسپتال میں دن بدن سہولیات کو بہتر کیا جارہا ہے جبکہ جدید مشینیں بھی نصب کی جارہی ہیں ۔

پروفیسر شاہد رسول کا مذید کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ مریضوں کو کوئی پریشانی نہ ہو اور کوئی مریض بھی صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے جناح اسپتال سے واپس نہ بھیجا جائے ۔

یاد رہے کہ پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول کا شمار پاکستان کے معروف سرجنز میں ہوتاہے ۔ وہ لیپروسکوپک سرجری کے ماہرہیں جنہوں نے پاکستان اور انگلینڈ سے لیپروسکوپک سرجری کی تربیت حاصل کی ہے ۔ پروفیسر شاہد رسول وزن کم کرنے اور ذیابطیس سے نجات دلانے والی سرجری کے بھی ماہر ہیں۔ پاکستان سرجنز میں وہ ایک الگ مقام رکھتے ہیں ۔ جناح اسپتال میں ان کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعیناتی نے باقی سرجنز کوحوصلہ ملا ہے اور ان کے جوہر مذید نکھر گئے ہیں ۔