حشرات خصوصا مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لئے نیشنل ملیریا اینڈ ویکٹر بارن ڈیزیز کنٹرول پروگرام اور انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ مشترکہ تحقیقی کام کریں گے اور اس مقصد کیلئے آئی پی ایچ میں پراونشل انسیکٹری قائم کی جائیگی۔ اس سلسلہ میں دونوں اداروں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئے۔
دونوں اداروں میں تعلیمی و تحقیقی کام میں تعاون کی دستاویز پر چئیرمین بورڈ آف مینجمنٹ، آئی پی ایچ لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول اور نیشنل ملیریا کنٹرول پروگرام، اسلام آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار نے دستخط کئے۔ اس موقع پر آئی پی ایچ کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر ودیگر بھی موجود تھے ۔

ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ دونوں اداروں میں طے پانے والاایم او یو محض کاغذی دستاویز نہیں بلکہ وفاقی اور صوبائی ادارہ ملکر صحت عامہ کو بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں گے۔ اس معاہدہ کی رو سے تعلیم و تحقیق کے میدان میں مشترکہ کاوشیں کی جائینگی، اساتذہ/ ماہرین کی تربیت، کیپیسٹی بلڈنگ، وفود کا تبادلہ،ایکدوسرے کے اداروں کی سہولیات سے استفادہ کرنا بھی ممکن ہوگا۔

ڈاکٹر زرفشاں نے کہا کہ انٹاما لوجی کے شعبہ کو مضبوط بنانے کیلئے کام کیا جائے گا اور انے والے برسوں میں مچھروں اور دیگر حشرات کے کاٹنے سے پھیلنے والے امراض (ویکٹر بارن ڈیزیز) کی نشاندھی اور روک تھام کیلئے متحرک نظام قائم کرنے میں بھی دونوں ادارے تعاون کریں گے اور نیشنل ملیریا کنٹرول پروگرام آئی پی ایچ کو ٹکنیکی مدد فراہم کرے گا۔

چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ خالد مقبول کا کہنا تھا کہ اس بات کی پوری کوشش کی جارہی ہے کہ آئی پی ایچ کو عالمی معیار کا پبلک ہیلتھ سیکٹر کا انسٹیٹیوٹ بنایا جائے تاکہ یہاں نہ صرف اعلی تعلیم اور تحقیق کی زیادہ سے زیادہ سہولیا ت دستیاب ہوں بلکہ بیماریوں کی روک تھام میں بھی یہ ادارہ موثر کردار ادا کر سکے۔انہوں نے مذید کہا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے آئی پی ایچ بہت سی یونیورسٹیز، عالمی ادارہ صحت اور دیگر اداروں کے ساتھ پہلے ہی رابطہ میں ہے۔