ہفتہ, جولائی 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ڈاؤ یونیورسٹی میں میڈیکل فزکس لیب کا افتتاح

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی کاوشیں کورونا میں مبتلا افراد کے صرف علاج تک ہی محدود نہیں بلکہ علاج کے بعد بھی کورونا سے متاثرہ افراد کی بحالی (یعنی ان کی زندگی معمول پر لانے) کےلیے بھی کوشاں ہے ۔ اس حوالے سے ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبلی ٹیشن (ڈی آئی پی ایم آر) کا کردار اہم ہےجس نے بہت ہی کم عرصے بہترین خدمت کی مثال پیش کردی ۔

ڈی آئی پی ایم این آر میں قائم ہونے والی نئی میڈیکل فزکس لیب کے افتتاح کے موقع پر مختصر دورانیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے ایکٹ کے ذریعےپہلے سے قائم فزیکل میڈیسن انسٹی ٹیوٹ کے خود مختار ادارہ بن جانے کے بعد ڈاؤ نےیہ انسٹی ٹیوٹ بنایا جس نے تیزی سےترقی کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈی آئی پی ایم آر پاکستان پہلا سول فزیکل میڈیسن انسٹی ٹیوٹ ہے دنیا بھر میں فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبلی ٹیشن کے لیے استعمال ہونے والی جدید ٹیکنا لوجی کو پاکستان میں لاکر اسے ملک کا نمبر ون انسٹی ٹیوٹ بنانے کا عزم رکھتے ہیں ۔انہوں نے ڈی آئی پی ایم آر ٹیم اور ڈاکٹر صنم سومرو کی کوششوں کی تعریف کی ۔

بعد ازاں شرکا سے باتیں کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ نے کہاکہ درد میں جب دوائیں اثر نہیں کرتیں تو الیکٹریکل ایکویپمنٹس سے پین تھراپی اور دیگر طریقوں سے مریض کو ریلیف دیا جاتاہے ۔ نئی لیب کے ذریعے ان طریقوں کا استعمال سکھایا جائے گا ۔تعلیم کے حوالے سے یہ انتہائی مثبت پیش رفت ہے۔

تقریب سے خطاب میں پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل یا مین نے کہاکہ انسٹی ٹیوٹ کے ڈی پی ٹی پروگرام میں سو جبکہ ماسٹرایڈ وانس پروگرام میں پندرہ طلبا ہیں اور اسپتال میں پچاس سے زائد ہاؤس آفیسر تعینات ہیں ۔ بیرونی مریضوں کوانسٹی ٹیوٹ پین مینجمنٹ ،نیورولوجیکل ری ہیب،پیڈیا ٹرک ری ہیب،ویسٹی بیولر ری ہیب، یورو گائنی ری ہیب، اور اسپیچ تھراپی کی خدمات فراہم کررہے ہیں ۔

بعد ازاں وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے تختی کی نقاب کشائی اور فیتہ کاٹ کر لیب کا افتتاح کیا۔

تقریب میں پرو وائس چانسلر نصرت شاہ کمال، ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل ڈاکٹر صنم سومرو ڈاؤ انٹر نیشنل میڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر فوزیہ ،ہیڈ آف میڈیسن پروفیسر افتخاراحمد،پروگرام ڈائریکٹرڈاکٹر فیصل یامین اورپروفیسر عتیق الرحمان سمیت اساتذہ و طلبا بھی موجود تھے ۔