ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا اسپتال میں نرسز نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے تمام وارڈز میں ڈیوٹی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کی ۔ جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر زاہد اعظم ، نرسنگ ڈائریکٹر شمسہ اورمینیجر فارمیسی عاصمہ حامد کی جانب سے آئے روز زیادتیوں اور غیر پیشہ ورانہ اقدامات کے خلاف تمام وارڈز کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریضوں کی پریشانی کی ذمہ داری مکمل طور پر انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے، بلاوجہ نرسنگ اسٹاف کی تنخواہوں میں ناجائز کٹوتی کی گئی، دوسری جانب اپنے مند پسند افراد کو لاکھوں کی تنخواہیں، اسپیشل الاونس اور ہیلتھ رسک الاونس سے نوازا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نرسنگ اسٹاف ان مسائل پر بات کرنے ایم ایس کے پاس گئے تو انہوں نے نازیبا الفاظ ادا کئے اور بدتمیزی کی گئی اور نرسنگ میل فیمیل اسٹاف کا چینج روم زبردستی خالی کرالیا اور یونیفارم باہر پھینک دیئے گئے۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ 6 سالوں سے کام کرنے والے کنٹریکٹ نرسنگ اسٹاف کا ٹیسٹ لینے کا کہا جارہا ہے جبکہ اپنے مند پسند غیر تجربہ کار اور ریٹائرڈ افرادکی خلاف ضابطہ تقرری کی گئی ہیں جن کو لاکھوں کی تنخواہیں اور مراعات سے نوازا جارہا ہے جو کہ یونیورسٹی کے بجٹ پر بہت بڑا بوجھ ہیں۔