لاہور : لاہور کے ہسپتالوں سے ادویات کی چوری کا سلسلہ نہ رک سکا،سید مٹھا ہسپتال سے چوری کردہ ادویات سے بھرارکشہ راستے میں پکڑا گیا جس میں زیادہ تر شوگر کے مرض میں استعمال ہونے والی انسولین شامل ہیں جن کی مالیت 10لاکھ بتائی جارہی ،ادویات کی چوری پر صوبائی وزیرصحت نے نوٹس لیتے ہوئے ایم ایس سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔
ذرائع کےمطابق سید میٹھا ہسپتال لاہور سے چوری کردی ادویات کی بھاری کھیپ ایک رکشہ میں لے جاتے ہوئے پکڑی گئی ہیں جس میں زیادہ تر تعداد شوگر میں استعمال ہونے والی انسولین ہے جو سرکاری ہسپتال میں غریب مریضوں کو مفت فراہم کی جاتی ہے ۔ذرائع کےمطابق ادویات چوری کرنے والا سید مٹھا ہسپتال کے سٹور کیپر کا بھائی بتایا جارہا ہے،اطلاع ملنے پر پولیس نے راستے میں رکشہ ڈرائیور کو گرفتار کرلیااورادویات سے بھرا رکشہ تھانہ انار کلی پہنچا دیا گیا ہے۔
ایم ایس سید میٹھا ہسپتال نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ ہمارے ہسپتال کی ادویات پکڑی گئی ہیں جس پر ڈی ایم ایس ڈاکٹر عمر چیمہ کو انار کلی تھانہ میں بھیج دیا ہے، جبکہ دوسری جانب نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کی ہدایت پر ایم ایس سید مٹھا ہسپتال ڈاکٹر محمد کاشف شہزاد ورک نے ادویات کی چوری کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ایم ایس سید مٹھا ہسپتال ڈاکٹر کاشف شہزاد ورک نے کہا ہے کہ اس حوالہ سے سینئیر ڈاکٹرز پر مشتمل چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ سید مٹھا ہسپتال کی انتظامیہ کی نشاندہی پر ہی ادویات کی چوری کا مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔ تحقیقات کے مکمل ہونے کے بعد ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔