اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

بدترین تشدد اور گرفتاریاں ؛ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا اسپتالوں میں ایمرجنسی سروس کے بائیکاٹ کا اعلان

طبی عملے پر بدترین تشدد اور گرفتاریوں پر گرینڈ ہیلتھ الائنس نے سندھ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جس سے سندھ کے اسپتالوں میں ہلاکتوں کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کےتحت ہیلتھ رسک الاؤنس سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے سندھ سیکریٹریٹ کے باہر دھرنا جمعے کو چوتھے روز بھی دھرنا جاری رہا۔ طبی عملے نے سندھ بھر کے اسپتالوں  میں او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر ز کا بائیکاٹ کیا جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ ہزاروں مریض بغیر علاج کرائے گھروں کو روانہ ہوگئے ، سینکڑوں آپریشن ملتوی ہوئی ۔ طبی عملے کی جانب سے سہولیات کے بائیکاٹ کے مسلسل چھبیسویں دن مظاہرین نے دھرنے میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی ۔

گرینڈہیلتھ الا ئنس نےجمعرات کو ہی اعلان کر دیا تھا کہ اگر جمعے کو بارہ بجے تک مطالبات منظورنہ کیے گئے تو وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کریں گے ۔ نماز جمعہ کے بعد طبی عملے نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا اور چند افراد کو گرفتار کیا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا ۔ اس موقع پر حکومت نے طبی عملے کےساتھ مذاکرات کے لئے ایک شکایت دور کرنے والی کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر اطلاعات، وزیر بلدیات، وزیرمحنت ، سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری صحت کو شامل کیا گیا اور طبی عملے کو مذاکرات کی دعوت دی گئی جس پر طبی عملہ مذاکرات کے لئے واپس آیا لیکن اسی دوران پولیس نے طبی عملے کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی اور واٹر کینن کا بھی استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطابق تین سو کے قریب افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سو خواتین بھی شامل ہیں جس کے بعد طبی عملے نے پریس کلب پر دھرنا دے دیا جو تاحال جاری ہے۔ طبی عملے نے مطالبہ کیا کہ تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو رہاکیا جائے ۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے ہفتے سے سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز بند کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔ یاد رہے کہ سندھ بھر کے ڈاکٹر ، نرسز، پیرامیڈیکل اور دیگر عملے نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی چھتری تلے ایک اتحاد کیا ہے جو ہیلتھ رسک الاؤنس ، ڈینٹل ڈاکٹرز کی سمری ، نرسوں کے پروموشن اور سروس اسٹرکچر ، پیرامیڈکس کے ٹائم اسکیل ، ڈیپوٹیشن پالیسی اور الگ ایم ایل او کیڈربنانے کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔

دوسری جانب پارلیمانی سیکریٹری صحت قاسم سومرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا 26 روز سے احتجاج غیر اخلاقی ہے، ان کے احتجاج کا کوئی جواز نہیں بنتا، اسے فی الفور ختم ہونا چاہئے، اسپتالوں میں مریضوں کو شدید اذیت و تکلیف کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی مطالبات ہیں وہ مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ان سے بات چیت کے ذریعے جلد از جلد معاملات کو حل کرایا جائے۔

ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق طبی عملے کے 55 مرد اور 15خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو رہا کر دیا جائے گا لیکن جو اسپتالوں کو زبردستی بند کرانا چاہتے ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور ایف آئی آر درج کرائی جائے گی