صدر گوننگ باڈی ثریا عظیم ہسپتال اور امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہدنے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سےقومی ہیلتھ کارڈ کا اجراء ایک اچھا اقدام ہے تاہم اس میں بہت سے خامیاں موجود ہیں جن کو دور کر اس کو مزید بہتر کیا جاسکتا ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے ثریا عظیم ہسپتال کو ایک روپیہ کی بھی امداد نہیں ملتی۔ ہم غریب اور نادار مریضوں کا علاج معالجہ صرف اور صرف مخیر حضرات کی مدد اور اپنے فنڈز سے کرتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے رمضان المبارک فنڈ ریزنگ مہم کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پریس کانفرنس میں سیکرٹری گورننگ باڈی افتخار احمد چوہدری ، ایم ایس ہسپتال ڈاکٹر محمود اختر رانا و دیگر موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 2021 میں غریب، نادار اورمستحق مریضوں کو 4 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد کی مفت و رعائتی طبی امداد فراہم کی گئی۔ ثریا عظیم (وقف) ہسپتال گزشتہ تین دھائیوں سے غریب، نادار اور مستحق مریضوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ ہسپتال میں آرتھوپیڈک، جنرل سرجری، میڈیسن، کارڈیالوجی، پیڈز، گائنی، ڈینٹل، آئی، ای این ٹی، یورالوجی اور ریڈیالوجی جیسے بڑے شعبہ جات خدمت خلق کا کام سرانجام دے رہے ہیں ۔
صدر گوننگ باڈی ثریا عظیم ہسپتال میاں ذکر اللہ مجاہدنے کہا کہ ہسپتال میں 52 سے زائد سیپشلسٹ ڈاکٹرز مختلف شعبہ جات میں دن رات مریضوں کے علاج و معالجہ میں مصروف ہیں۔ ہسپتال میں جنرل، بچہ اور گائنی ایمرجنسی 24 گھنٹے 100 روپے فیس پر مریضوں کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ ہسپتال میں ڈائیگناسٹک کے شعبے میں جدید لیب، ایکسرے، الٹراساؤنڈ، کلر ڈاپلر، سٹی سکین اور کورونا ٹیسٹنگ لیب جیسی تمام جدید سہولیات میسر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2021 میں امراض گردہ کے 1673 مریضوں کا ڈائیلسز کیا گیا۔جس میں دوران سال تقریبا 24 فیصد مریضوں کو مفت ڈائیلسز کی سہولت فراہم کی گئی ہسپتال میں مریضوں کی سہولیات کیلئے آئی سی یو، ایمرجنسی میل فیمیل وارڈ اور آپریشن تھیٹرز کی اپ گریڈیشن کو جدید تقاضوں پر استوار کیا گیا جس پرایک کروڑ 25 لاکھ کا خرچہ ہوا۔