جناح اسپتال کراچی میں چوبیس سال بعد لیتھوٹرپسی کا شعبہ فعال کردیا گیا۔اس سلسلے میں ایک تقریب پیر کو اسپتال میں منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول تھے ۔ اس موقع پر شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد احمد، پروفیسر عبدالمنان جونیجو، ڈاکٹر اجمل خان یوسفزئی ودیگر بھی موجود تھے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر شاہد رسول نے کہا کہ لیتھوٹرپسی دور جدید کا ایسا عمل ہے جس میں گردے یا گردے کی نالی میں موجود چھوٹی پتھری کو مزید توڑا جاتا ہے اور ریت کی ذرے جتنے باریک ہونے کے بعد وہ پیشاب کی نالی سے نکل جاتے ہیں ۔ اس عمل کے ذریعے مریض کو آپریشن جیسے دردناک عمل یا طویل عرصہ چلنے والےعلاج سے نجات مل جاتی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ لیتھوٹرپسی سے ابتدائی طور پر چار مریض یومیہ مستفید ہوسکیں گےجس کے بعد اس تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ان کا مذید کہنا تھا کہ کافی برسوں سے مریضوں کو اس کی ضرورت تھی۔ شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد احمد کی خصوصی دلچسپی کی وجہ سے یہ کام ممکن ہو سکا۔

ڈاکٹر شہزاد احمد کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ اور پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن کی مدد سے اس کام کا آغاز کیا گیا ہےجس سے مریضوں کی تکالیف کم ہوسکیں گی اور بغیر آپریشن انہیں پتھریوں سے نجات ملے گی ۔

انہوں نے مذید کہا کہ پروفیسر شاہد رسول ان مشین کی تعداد میں اضافے کے خواہاں ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مریض اس سے مستفیض ہو سکیں ۔ امید ہے وارڈ میں جلد مذید مشینوں کی تنصیب بھی ہو سکے گی ۔