کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے کے بعد جسم میں مقناطیس پیدا ہونے کے دعوے ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے جارہے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر مختلف پروپیگنڈوں کے ساتھ دنیا بھرسے ایسی ویڈیوز سامنے آرہی ہیں جس میں لوہے کی اشیاء ویکسین لگوانے والوں کے جسم سے چپک رہی ہیں لیکن ماہرین صحت نے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسی نیشن کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکتا۔
پڑوسی ملک بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر کے ضلعے ناسک سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے ویکسین لینے کے بعد ان میں ہونے والے چونکا دینے والے تغیرات کا دعویٰ کیا ہے۔ناسک کے اروند سونار کا کہنا ہے کہ ویکسین کی دو خوراکوں کے بعد ان کا جسم مقناطیس کی طرح کام کر رہا ہے۔

اپنے دعوے کی حقیقت کو ظاہر کرنے کے لیے اروند سونار نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ڈالی ہے جس میں سکے اور لوہے کی چیزیں ان کے جسم سے چپکی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ یونہی طرح طرح کی باتیں کر رہا تھا کہ اس نے مجھے ایک خبر کے بارے میں بتایا کہ ویکسین لینے کے بعد لوہےکی اشیاء لوگوں سے چپکنے لگتی ہیں۔ میں نے بھی جانچنے کے لیے تجربہ کیا تو مجھے پتا چلا کہ ایسا ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے چار پانچ دن قبل ایک نجی ہسپتال میں کووڈ ویکسین کی دوسری خوراک لی تھی اور انھیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں رہا تاہم دس سال قبل ان کی بائی پاس سرجری ہوئی تھی جبکہ دو سال سےوہ ذیابیطس کے بھی مریض ہیں۔

اروندسونار کا دعوی کتنا سچا ہوسکتا ہے یہ سمجھنے کے لیے ہیلتھ ٹائمز کی بھارتی سروس نے ڈاکٹر حامد دابھولکر سے بات کی۔ڈاکٹر دابھولکر کا کہنا تھا کہ جسم سے سکوں اور برتنوں کا چپکنا طبیعیات کے قانون کے مطابق ممکن ہے۔ اگر جلد میں نمی ہو اور چپکنے والی جگہ پر کوئی خلا ہو تو یہ ممکن ہے۔ لیکن اسے ویکسی نیشن سے منسلک کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ کام کرنے والے کئی بار اس طرح کے دعووں کی حقیقت سامنے لا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ و یکسی نیشن کورونا کے خلاف ایک اہم ہتھیار ہے لہذا اس کے بارے میں کسی بھی سنسنی خیز دعوی سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب جے جے میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر تتیاراوے لہانے نے بھی اروندسونار کے دعوے کو مسترد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ افراد کو دی جاچکی ہے۔ کووڈ ویکسین اور اسٹیل اور لوہے کی چیزوں کا جسم سے چپکنے کے درمیان کوئی ربط نہیں ہے۔ اسے ویکسین کے اثرات کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ ویکسین میں ایسی کوئی چیز نہیں ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق لوہا چپکنے کاکووڈ ویکسین سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ویکسین لینے سے درد اور بخار ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر ایسی کوئی بات ہوتی ہے تو اسے ویکسین کا نتیجہ نہیں کہا جاسکتا۔ ایسی افواہوں سے ویکسی نیشن مہم متاثر ہوگی۔ علم طبیعیات کے ماہرین اور دھاتوں کے ماہرین کو یہ مطالعہ کرنا چاہیے کہ ایسے لوگوں کے جسم میں دھات کے مادے کس طرح چپک سکتے ہیں۔