اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

جناح اسپتال لاہور سے بستر، ٹیبل، اے سی، وہیل چیئر سب غائب! لیکن کیسے؟ ایک کروڑ اکیس لاکھ چوری کا اسکینڈل

لاہور : پنجاب کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں میں شمار ہونے والے جناح اسپتال لاہور میں بدعنوانی کا بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا۔ اطلاعات کے مطابق اسپتال سے قیمتی طبی اور غیر طبی سامان غائب ہونے پر محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شبیر حسین کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ کارروائی ایک تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں کی گئی، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شبیر حسین کی نگرانی میں ایک کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا سامان اسپتال سے غائب ہوا۔ کمیٹی نے رپورٹ میں بدعنوانی کے ٹھوس شواہد بھی پیش کیے ہیں۔

شوکاز نوٹس کے مطابق اسپتال سے غائب ہونے والے سامان میں آپریشن تھیٹر ٹیبلز، مریضوں کے بیڈز، ایئر کنڈیشنرز (AC)، وہیل چیئرز اور قیمتی فرنیچر شامل تھا۔

شوکاز میں سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ سامان جان بوجھ کر غائب کیا گیا اور اس معاملے میں سنگین غفلت اور کرپشن کے آثار پائے گئے ہیں۔ محکمہ صحت نے ڈاکٹر شبیر حسین سے مقررہ مدت میں وضاحت طلب کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ وضاحت نہ دینے کی صورت میں ان کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ جناح اسپتال جیسے بڑے ادارے میں اس نوعیت کا سنگین واقعہ سامنے آیا ہو۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قدر بڑی مالیت کا سامان غائب ہونا محض انتظامی غفلت نہیں بلکہ کسی منظم بدعنوانی کا حصہ لگتا ہے۔ اگر اعلیٰ سطح پر فوری کارروائی نہ کی گئی تو دیگر اسپتالوں میں بھی ایسے واقعات کو روکا نہیں جا سکے۔

صحت کے شعبے میں بدعنوانی کا یہ واقعہ عوام کے اعتماد کو شدید متاثر کرتا ہے۔ شہری حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے بلکہ اسپتالوں کے آڈٹ اور نگرانی کا نظام بھی مزید مؤثر بنایا جائے تاکہ قیمتی قومی وسائل کی لوٹ مار بند ہو۔