جمعہ, جولائی 4, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا اکیڈمک کونسل اجلاس، تعلیمی معیار کے فروغ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے

کراچی : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن کی زیرِ صدارت 30ویں اکیڈمک کونسل میٹنگ کا انعقاد کیا، جس کا مقصد یونیورسٹی کے تعلیمی پروگرامز کو بہتر بنانا اور ادارہ جاتی ترقی کے لیے اہم علمی اقدامات کا جائزہ، مشاورت اور منظوری دینا تھا۔

اجلاس کی نظامت پروفیسر صدف حامد، سربراہ شعبہ اناٹومی نے کی۔ اجلاس میں کئی اہم تعلیمی معاملات زیرِ غور آئے۔ انسٹیٹیوٹ آف فیملی میڈیسن میں بورڈ آف اسٹڈیز اور فیکلٹی آف بیسک میڈیکل سائنسز میں بورڈ آف فیکلٹی کی ازسرِ نو تشکیل کی منظوری دی گئی، جو نئے فیکلٹی ممبران کی تقرری اور تبادلوں کی بنیاد پر کی گئی۔ انسٹیٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل سائنسز میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے جی آر ای کمیٹی کی منظوری دی گئی، جبکہ ڈاکٹر حمیرا صدیقی اور ڈاکٹر شہلہ امام کو بالترتیب شعبہ فارماکولوجی اور فارماکوگنوسی کی سربراہی سونپی گئی۔

سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسز کو مختلف بورڈز آف اسٹڈیز کی ازسرِ نو تشکیل اور شعبہ اطفال دندان سازی کے قیام کی منظوری ملی۔ انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری کے پہلے سال کے اسٹڈی گائیڈز کو نئے نصاب کی روشنی میں منظور کیا گیا۔ ایپنا انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ نے بورڈ آف اسٹڈیز میں ترامیم پیش کیں، جن میں ڈاکٹر صائمہ عباد اور بی ایس پبلک ہیلتھ پروگرام کی پروگرام ڈائریکٹر کی شمولیت شامل تھی، یہ ترامیم اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔

انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن میں نمایاں علمی پیش رفت ہوئی، جہاں کونسل نے ڈاکٹر شفق فاطمہ کی پی ایچ ڈی (ایجوکیشن) کو پی ایچ ڈی ان میڈیکل ایجوکیشن کے مماثل قرار دیا۔ مزید برآں، ایم ایچ پی ای اور پی ایچ ڈی کورسز میں تدریسی و امتحانی طریقہ کار، تھیسس سپروائزن اور امتحانی طریقہ کار سے متعلق تجاویز پر غور و منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی نئی رہنمائی کی روشنی میں پی ایچ ڈی ایڈمیشنز کی بحالی کی منظوری بھی دی گئی۔

یونیورسٹی کے مختلف اداروں میں نئے تعلیمی پروگرامز کی منظوری دی گئی۔ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ بزنس مینجمنٹ نے پروفیشنل سرٹیفکیٹ کورسز کی منظوری حاصل کی، جن میں ہیلتھ کیئر لیڈرشپ، ہسپتال انتظامیہ، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، گرین چین لیڈرشپ، پائیدار لاجسٹکس و پروکیورمنٹ، ذہنی صحت کے لیے اسٹریٹجی، اور ادارہ جاتی کلچر کی تبدیلی شامل ہیں