کوئٹہ : عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات 2025 کے سلسلے میں محکمہ صحت بلوچستان کے "صوبائی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات” کے زیر اہتمام کوئیٹہ میں "امیونائزیشن چیمپئنز ایوارڈز” کی ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں صوبے بھر سے حفاظتی ٹیکہ جات کے عملے کی نمایاں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
تقریب سے صوبائی سربراہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان، انعام الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ محکمہ صحت بلوچستان کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سے وابستہ عملہ ہمارے اصل ہیرو ہیں، جو آنے والی نسلوں کو مہلک بیماریوں سے بچانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ اُن کی محنت اور لگن کی بدولت آج ہمارے بچے محفوظ ہیں”
یونیسف بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد ہمایوں امیری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیسف ہمیشہ سے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کا مضبوط شراکت دار رہا ہے اور بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرتا رہے گا۔
اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری صحت، سید ہاشم شاہ نے بتایا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے دائرہ کار کو مزید مؤثر بنانے کے لیے 300 ویکسینیٹرز کی نئی آسامیاں آئندہ بجٹ میں شامل کی گئی ہیں، جبکہ ویکسینیٹرز کی نقل و حمل کے لیے 268 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، تاکہ بچوں کو ان کے گھروں کی دہلیز پر ویکسین کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
صوبائی سربراہ ای پی آئی، ڈاکٹر کمالان گچکی نے کہا کہ یہ تقریب اُن ویکسینیٹرز، ضلعی افسران، مانیٹرنگ آفیسرز اور PPHI کے ضلعی سپورٹ آفیسرز کی حوصلہ افزائی کے لیے منعقد کی گئی ہے جنہوں نے 12 مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگانے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال ویکسینیشن کی شرح میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے، جس کا سہرا عملے کی پیشہ ورانہ مہارت اور مسلسل محنت کو جاتا ہے۔ ویکسینیٹرز کو موبائل فونز فراہم کیے گئے ہیں تاکہ ویکسینیشن کے ڈیٹا کی بروقت آن لائن رجسٹریشن ممکن ہو اور والدین کو درست معلومات میسر آئیں۔
ڈاکٹر کمالان نے مزید بتایا کہ ای پی آئی کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے تین اضلاع (ژوب، نوشکی، جعفرآباد) کو حفاظتی ٹیکہ جات کے اہداف کو حاصل کرنے، بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کی فراہمی کی شرح، حفاظتی ٹیکہ جات کے آن لائن اندراج کے ڈیٹا کی بنیاد پہ بہترین کارکردگی کو جانچا گیا اور تین بہترین کارگردگی کے حامل اضلاع اور اھلکاران کو ایوارڈز کے لیے منتخب کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ خواتین اور بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کی فراہمی پر بھی کام جاری ہے، جس میں عالمی ادارہ صحت، یونیسف اور جپائیگو تکنیکی معاونت فراہم کر رہے ہیں، جبکہ گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے سات اضلاع میں ویکسینیشن پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
تقریب میں ایڈیشنل سیکریٹری صحت ہاشم شاہ، عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر رحمت اللہ کاکڑ، یونیسف کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر محمد ہمایوں امیری، EPI فوکل پرسن ڈاکٹر وحید احمد شاری، ، ڈپٹی کوآرڈینیٹرز ای پی آئی ڈاکٹر ظفر اقبال خوستی، ڈاکٹر سحرین نوشیروانی نے بہترین کارکردگی کے حامل آفیسران و اہلکاروں میں شیلڈز اور تعریفی اسناد تقسیم کیں۔
مزید برآں، بلوچستان یونیورسٹی ، اور سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے فائن آرٹس طلبہ کے مابین "حفاظتی ٹیکہ جات” کے موضوع پر ایک تصویری مقابلہ بھی منعقد کیا گیا، جس میں طلبہ نے اپنی پینٹنگز کے ذریعے ویکسین کی افادیت کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔
مقابلے میں پہلی تین پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ کو شیلڈز اور نقد انعامات دیے گئے، جبکہ مقابلے کے تمام شرکا کو تعریفی اسناد دی گئیں۔
یہ تقریب عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات (24 تا 30 اپریل) کی تقریبات کا حصہ تھی، جس کا مقصد بچوں کی صحت کے تحفظ کے لیے حفاظتی ویکسینیشن کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے