کراچی : سیکریٹری صحت سندھ ریحان اقبال بلوچ نے کہا ہے کہ اپریل 2024 کے دوران سندھ کے دو اضلاع میرپور خاص اور سانگھڑ میں خسرہ سےصرف دو اموات ہوئی ہیں ۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے بتایا کہ ذرائع ابلاغ میں خسرہ سے 11اموات رپورٹ ہوئی تھیں جن پر تحقیقات کی گئیں تو پتہ چلا کہ صرف دو اموات خسرہ سے ہوئیں، جن دوبچوں کی اموات ہوئیں ان کی عمر خسرہ ویکسی نیشن کی نہیں تھی، ان کے ویکسی نیشن کارڈ اور تاریخ دستیاب ہے، باقی 9 بچوں کی اموات خسرہ سے نہیں ہوئیں بلکہ وہ بچے اسہال ، خون میں انفیکشن اور دیگر بیماریوں سے انتقال کر گئے۔ اگر ذرائع ابلاغ کے نمائندے چاہیں تو ان کی درخواست پر ہر بچے کی تفصیلات ان سے شیئر کی جاسکتی ہیں ۔
سیکریٹری صحت سندھ نے کہا کہ ہم سندھ کے شہریوں کی صحت کے تحفظ کے لیے میڈیا کے فعال کردار پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ واضح کریں کہ اپریل میں میرپورخاص اور سانگھڑمیں خسرہ سے11نہیں بلکہ 2 اموات ہوئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خسرہ کی ویکسینیشن کے فوائد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے میڈیا سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں- میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ حکومت نے نگرانی، کیس رسپانس اور آگاہی کی سرگرمیاں تیز کردی ہیں اور خسرہ کی وباء سے نمٹنے کے لیے صوبائی اور ضلعی سطح پر کنٹرول روم قائم کیے ہیں۔
ریحان اقبال بلوچ نے کہا کہ حکومت ویکسین کے اہل بچوں تک پہنچنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ خسرہ کی وبا کو بچوں میں پھیلنے کا موقع نہ ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم والدین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو سندھ بھر کے ای پی آئی سینٹرز پر لے جا کر خسرہ کی ویکسین اور دیگر ویکسین مفت لگائیں اور میڈیا بھی اس معاملہ میں اپنا کردار ادا کرے اور والدین کو اس کی ترغیب دیں۔