لاہور (محمد صابر اعوان) پاکستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی میں سال 2023ء کےاختتام تک 60لاکھ 50ہزار سے زائد نئے پیدا ہونے والے بچوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس میں پنجاب 31لاکھ نئے بچوں کے ساتھ سرفہرست رہا جبکہ سب سے کم بچے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں صرف 50ہزار پیدا ہوئے۔
پاکستان پاپولیشن کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا دنیا میں پانچواں، ایشیا میں چوتھا جبکہ جنوبی ایشیا میں دوسرےنمبرپر ہے۔ پاکستان میں ہر فی مربع کلومیٹر رقبے پر 303 افراد بستے ہیں جو کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت قدرے کم ہیں۔پاکستان کی آبادی 55.2فیصد سالانہ کی رفتار سے بڑھ رہی ہے جو اس وقت 24کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے ۔
تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے حوالے سے اگر گزشتہ سال کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو 2023کے اختتام تک ملک بھر میں 60لاکھ 50ہزار سے زائد نئے بچوں نے اپنےاپنے خاندان کے آنگن میں آنکھ کھولی جن میں سب سے زیادہ بچے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے جہاں 31لاکھ نئے بچوں نے جنم لیا اسی طرح دوسرے نمبر پر سندھ میں 13لاکھ ، صوبہ خیبر پختونخواہ ( کے پی کے ) میں 11لاکھ، بلوچستان 5لاکھ جبکہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں 50ہزار نئے بچے پیدا ہوئے۔
اعداد و شمار کے مطابق بچوں کی پیدائش کے دوران ہر سال تقریبا 11ہزار مائیں بوجہ حمل و زچکی کے موت کا شکار ہو جاتی ہیں جبکہ ایک سال سے کم عمر بچوں کی شرخ اموات کا یہ عالم ہے کہ ایک ہزار زندہ پیدا ہونے والے بچوں میں سے 62بچے اپنی پہلی سالگرہ سے پہلے فوت ہو جاتے ہیں ،بڑھتی ہوئی آبادی ملک کے وسائل تعلیم ، صحت ، روز گار ، اور انفراسٹرکچر پر بوجھ بنتی جارہی ہیں جس سے محدود وسائل پر دبائو بڑھتا ہے اور وسائل اور ضرورت کے درمیان عدم توازن پیدا ہو تا ہے ۔