لاہور : لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں جان بچانے والی ادویات کی قلت شدت اختیار کرگئی ہے۔صوبائی دارلحکومت میں 120 سے زائد ادویات کی شدید قلت ہے جس کے باعث میڈیکل اسٹورز اور فارمیسیز پر جان بچانے والی ادویات نایاب ہو گئی ہیں جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
ذرائع کے مطابق امراض قلب، بلڈ پریشر ،ہیپرین سمیت دیگر خون کی کلاٹنگ ختم کرنے والی دوائیں بھی موجود نہیں ،شوگر کی معروف دوا گلوکوفیج مختلف انسولین بھی لاہور میں نایاب ہیں ،پارکنسنز ڈیزیز، سٹروک، فٹس، ایپی لیپسی کےمریضوں کے لیے دوائیں بھی مارکیٹ سے غائب ہیں جبکہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لیے دوا ‘ہیپامرز بھی مارکیٹ میں موجود نہیں۔
انفیکیشن، ڈائریا کی ادویات، کھانسی کے سیرپ کی بھی قلت ہےگردوں، جگر کی ادویات، سرجری میں استعمال میڈیسن بھی مارکیٹ سے غاِئب ہیں پولی فیکس،پایوڈین سمیت زخموں کے لیے استعمال کریمز بھی میڈیکل سٹورز پر میسر نہیں ہیں اسی طرح استھما، ٹی بی کے مریضوں کی ادویات، مختلف سپلیمنٹس،گائنی کی پیچیدگیوں کے لیے ادویات، بچوں کی دوائیں بھی دستیاب نہیںقلت کے باعث دوائیں بلیک میں مہنگی فروخت ہونے لگیں ہیں ۔
اس حوالے سے فارما سیوٹیکل کمپنیز کا کہنا ہے کہ ڈالر کا ریٹ بڑھنے کی وجہ سے خام مال بہت مہنگا ہوگیا ہے، اور ڈریپ کے مقرر ریٹس پر ادویات کی فروخت ممکن نہیں،ایل سیز کھولی جائیں اور مہنگائی کے تناسب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔