جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

محکمہ صحت اور پنجاب پولیس کی غفلت ؛ سید مٹھا ہسپتال سے چوری کے بعد پکڑی گئی 10 لاکھ کی انسولین ضایع

لاہور: محکمہ صحت اور گورنمنٹ سید میٹھا ہسپتال کی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث سے ہسپتال سے چوری ہونے کے بعد گزشتہ روز پکڑی جانے والی 10لاکھ روپے سے زائد مالیت کی انسولین تھانے میں فریج کے بغیر دھوپ میں پڑے رہنے سے ضائع ہو گئی لیکن محکمہ صحت تاحال اس حوالے سے کوئی ایکشن نہیں لے سکا ہے۔

ذرائع کے مطابق سید میٹھا ہسپتال لاہور سے چوری ہونے والی شوگر کے مریضوں کی دوا انسولین جو گزشتہ روز ایک رکشہ میں تھانہ انار کلی نے پکڑی تھی گئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بغیر فریج کے تھانے میں شدید گرمی میں پڑی ہیں جس سے اس کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے ضروری تھا کہ سید مٹھا ہسپتال کے ڈی ایم ایس (جنرل) اس حوالے سے تھانہ کی انتظامیہ کو فریج ایٹم کے حوالے سے آگاہ کرتے اور 10لاکھ یہ انسولین محفوظ کی جا سکتی مگر تھانے کو اس حوالے سے کوئی بریفنگ نہیں دی گئی انسولین ضائع ہونے سےمحکمہ صحت کے 10لاکھ روپے کا نقصان ہو گیا ہے۔

سید مٹھا سےچوری ہونے والے انسولین عرصہ دراز سے مارکیٹ میں نایاب ،انسولین ضائع ہونے سے شوگر کے ہزاروں مریض متاثر ہوئے،میڈیکل ایس او پیز کے مطابق انسولین کو 2سے 8ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھنا ضروری تھا ،تھانہ میں انسولین کے ساتھ دھوپ میں پولیس نے دو گھنٹے فوٹو سیشن بھی کیا ،میڈیکل ماہرین کے مطابق انسولین کو دھوپ میں رکھتے ہی انسولین زائد المعیاد ہوگئی ہیں ،واضح رہے کہ تحقیقات کے لیے تاحال انسولین تھانہ انار کلی میں موجود ،ڈی ایم ایس جنرل کی جانب سے پولیس کو انسولین فریج آئٹم کی بریفنگ نہیں دی گئی ، ڈی ایم ایس ڈاکٹر عمر چیمہ تھانہ میں ایف آئی آر کے لیے پولیس کے ساتھ موجود رہے جبکہ دوسری جانب 10لاکھ کی انسولین ضائع ہونے پر محکمہ صحت تاحال خاموش ہے اور ابھی کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ۔