کراچی : محکمہ صحت سندھ کے کرپٹ عناصر نے خرد برد کا پردہ چاک کرنے پر بزرگ صحافی سراج الدین امجدی کی کردار کشی شروع کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ ان کی تصاویر کے ساتھ نازیبا کلمات لکھے جارہے ہیں۔ ان پر مختلف جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔
بزرگ صحافی کی ْکردار کشی کرنے والے محکمہ صحت سندھ کے وہ ملازمین ہیں جو اپنی ڈیوٹی پوری نہیں کرتے، سرکاری خزانے کو نقصان پہنچاتے ہیں، سیاست کے نام پر اسپتالوں کی انتظامیہ اور مریضوں کو بلیک میل کرتے ہیں اور سرکاری ادویات تک فروخت کرتے ہیں۔
سندھ بالخصوص کراچی کے عوام بزرگ صحافی سراج الدین امجدی کو جانتے ہیں جن کا صحافتی کیرئیر تین دہائیوں سے طویل ہے۔ سراج الدین امجدی نے دہائیوں تک صحافت کے ذریعے مریضوں کی خدمت کی اور شعبہ صحت کے مسائل کو اجاگر کیا۔ مریضوں کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے ان کی قلمی خدمات کی مثالیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے صحت کے مسائل پر پہلی بار باقائدہ ڈائری لکھنے کی بنیاد ڈالی۔
حال ہی میں ان کی کردار کشی کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ کردار کشی کرنے والے ملازمین میں ایک بڑی تعداد سندھ کے سب سے بڑے تدریسی اسپتال کے ملازمین کی ہے۔ تنقید برداشت کرنے اور اپنی اصلاح کے بجائے بدعنوان ملازمین و افسران نے ان کی کردار کشی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس پر صحافی حلقوں میں غصہ پایا جاتا ہے۔ ایسے ملازمین و افسران کے خلاف محکمہ صحت سے کاروائی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔