محکمہ انسداد بدعنوانی پنجاب نے میو اسپتال لاہور میں پیرا رولز کی خلاف ورزی کے ذریعے سرکاری خزانے کو 80 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک پروفیسر سمیت 12 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ جن ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ان میں پروفیسر ڈاکٹر احمد عزیر قریشی، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ شیخ الطاف ، فارمسسٹ عتیق منور، خالد محمود اور دیگرشامل ہیں۔
اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق سرجیکل اینڈ ڈسپوزل اشیا کی خریداری کا ٹھیکہ سابق اسٹورکیپر کی ایما پرغیرقانونی طور پر چار کمپنیوں کو دیا گیا۔ وصول ہونے والی 61 کمپنیوں کی درخواستوں میں سے 41 کو تکنیکی بنیادوں پر خارج کرکے چار کمپنیوں کو سپلائی کا آرڈر جاری کیا گیا۔
اینٹی کرپشن کےمطابق 2022-23 میں 1 ارب 35 کروڑ روپے سے سرجیکل، ڈسپوزبل اور میڈیکل کے 2000 آئیٹم خریدے جانے تھے لیکن میواسپتال انتظامیہ نے 10 کروڑ کی خطیر رقم سے محض 21 آئیٹم خریدے جبکہ خریدی گئی اشیاء مارکیٹ ریٹ سے سو فیصد مہنگی خریدی گئیں۔
معاملے کھلنے پر اینٹی کرپشن نہ صرف چھاپہ مارکر بدعنوانی کو پکڑا بلکہ مزید 80 کروڑ کی ادائیگی بھی روک دی جو ادا ہونے جارہی تھی ۔