میڈیکل کالجوں میں اب طلبہ کو پہلے دن سے کلینکل تربیت دی جائی گی۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے سیشن 2022-23سے ایم بی بی ایس کا نیا ماڈیولر اورانٹی گریٹڈنصاب لانے کا اعلان کردیا جس میں میڈیکل کے طلبہ کو بنیادی اور کلینکل مضامین ساتھ ساتھ پڑھائے جائیں گے۔ تمام الحاق شدہ سرکاری اور نجی میڈیکل کالجوں نے بھی یونیورسٹی کے اس فیصلے کی تائید کردی ہے۔
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے بورڈ آف اسٹڈیز میڈیسن کا 46واں اجلاس پیر کو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور کی صدارت میں ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں پرو وی سی پروفیسر معروف عزیز سمیت الحاق شدہ سرکاری اور نجی میڈیکل کالجوں کے سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی۔
پروفیسراحسن وحید راٹھور نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی نے سیشن 23- 2022ء سے ایم بی بی ایس کا نیا ماڈیولر نصاب لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تمام الحاق شدہ سرکاری اور نجی میڈیکل کالج فروری 2023ء میں نئی کلاس سے نیا نصاب پڑھانے کے پابند ہوں گے۔انٹی گریٹڈنصاب کے مطابق میڈیکل کے طلبہ پہلے دن سے کلینکل تربیت حاصل کرسکیں گے جبکہ موجودہ نظام کے تحت طلبہ پہلے دو سال بنیادی طبی سائنسز پڑھنے کے بعد تیسرے سال سے کلینکل مضامین پڑھنا شروع ہوتے ہیں۔
اس موقع پر نئے ماڈیولر نصاب کو لاگو کرنے کیلئے پروفیسر مجید چودھری کی سربراہی میں سٹیرنگ کمیٹی قائم کی گئی جس میں تمام الحاق شدہ کالجوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔سٹیرنگ کمیٹی دو ہفتے میں نئے نصاب کی تیاری اور اسے لاگو کرنے کے حوالے سے سفارشات پیش کرے گی۔
وائس چانسلر پروفیسر احسن وحید راٹھور نے مزید کہا کہ نئے ماڈیولر نصاب کے پیش نظر یونیورسٹی کے امتحانی نظام میں بھی ضروری اصلاحات کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ فیڈریشن آف میڈیکل ایجوکیشن اور پاکستان میڈیکل کمیشن کی گائیڈ لائنز کے مطابق نیا نصاب لانا ضروری ہے۔وی سی یو ایچ ایس نے ہدایت کی کہ ماڈیولر نصاب کے مطابق پڑھانے کیلئے کالجز تین ماہ میں اپنی فیکلٹی کو تیار کریں۔
ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر خالد رحیم نے نئے مجوزہ انٹی گریٹڈ نصاب کے خدوخال بیان کیے۔ڈاکٹر خالد رحیم نے کہا کہ پروفیشنلزم، اخلاقیات، ریسرچ، لیڈرشپ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نئے نصاب کی نمایاں خصوصیات ہیں۔ اجلاس میں ایم بی بی ایس میں اسلامیات کے مضمون میں قرآن مجید ناظرہ و ترجمہ شامل کرنے کی سفارش کی گئی۔ایم بی بی ایس میں پریکٹیکل امتحانات (OSPE) کو دوبارہ سینٹرالائزڈ کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔