لاہور جنرل ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایک ماہ کے دوران سانپ کے ڈسے ہوئے 3 افراد کو بروقت اے ایس وی (سانپ کے کاٹنے کے تریاق) کے انجیکشن لگا کر اُن کی جانیں بچائیں مذکورہ افراد کو انتہائی زہریلے سانپوں نے کاٹا تھا۔ ان افراد کو گجومتہ لاہور اور دیپالپور کے علاقوں سے انتہائی تشویشناک حالت میں ایل جی ایچ ایمرجنسی میں لایا گیا۔
اسپتال میں پروفیسر آف میڈیسن یونٹ 3 پروفیسر طاہر صدیق کی زیر نگرانی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد مقصود اور ڈاکٹر رضوان احمد نے کوئی لمحہ ضائع کیے بغیر اے ایس وی لگا کر وینٹی لیٹر پر منتقل کرکے علاج معالجہ جاری رکھا جس سے متاثرہ افراد کی سانسوں کا سلسلہ بحال ہو گیا۔ ان میں 25سالہ اقرا، 23سالہ ثاقب اور 35سالہ سرفراز شامل ہیں۔
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب کے احکامات پر جنرل ہسپتال میں اینٹی سنیک وینم انجیکشن موجود ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر کسی کو دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور سانپ کے کاٹے ہوئے مریضوں کو بر وقت علاج معالجے کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
پروفیسرالفرید ظفر نے 3 نوجوان افراد کی جان بچانے پر علاج کرنے والے ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ مہارت اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرنے پر اُن کی کوششوں کو سراہا۔
ڈاکٹر محمد مقصود نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسم برسات کے دوران خصوصاً دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد بارش کے دوران بالخصوص ستمبر تک فرش یا زمین پر سونے سے احتیاط برتیں اور رات کے اوقات میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اُن کے سونے کی جگہ بالکل محفوظ ہے تاکہ وہ زہریلے حشرات سے بچ سکیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اگرکسی شخص کو سانپ ڈس جائے تو گھریلو ٹوٹکوں اور جھاڑ پھونک کرانے کی بجائے متاثرہ شخص کو فوری ہسپتال لایا جائے کیونکہ سانپ کے ڈسنے کا علاج اینٹی سنیک وینم لگائے بغیر تقریباً نا ممکن ہوتا ہے۔
تینوں مریضوں کے لواحقین نے بھی اُن کی جلد صحت یابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اورعلاج معالجہ کی بہترین مفت سہولتوں کی فراہمی اور بہتر نگہداشت پر لاہور جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس کو دعائیں دیں۔