پیر, جون 23, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

فارما سوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کی حکومت کو فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی، جان بچانے والی ادویات کی قلت کا خدشہ

فارما سوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن نے مطالبات پورے نہ ہونے پر حکومت کو فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی دے دی ۔ یسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا ۔جس میں چیئرمین ، سینئر وائس چیئرمین ، وائس چیئرمین ،سی ای سی ممبرز اور دیگر اراکین نے شرکت کی ۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاضی محمد منصور دلاور نے ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس کے بعداعلامیہ جاری کر دیا جس میں حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ سنجیدگی دکھائے ۔

اعلامیے کے مطابق متعدد بار پی پی ایم اے نے گزشتہ اورموجودہ حکومتی عہدہ دران کو خبردار کیا کہ اگر نافذ کردہ 17 فیصدسیلز ٹیکس واپس نہ لیا گیا اور فارما انڈسٹری کو سیلز ٹیکس کی مد میں کاٹے گئے 40ارب روپے فوری طور پے ریفنڈ نہ کئے گئے تواس کے انتہائی مضر اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سلسلے میں سابقہ اور موجودہ وزیر خزانہ ٹال مٹول کر رہے ہیں۔

اراکین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے 40ارب فارما انڈسٹری کو واپس کرنا تو درکنار، ابھی تک اُس ریفنڈ کا طریقہ کار بھی واضح نہ ہو سکا ہے۔ گزشتہ ایک برس میں فارما انڈسٹری کے اخراجات میں ان گنت اضافہ ہوا ہے۔ 17فیصدسیلز ٹیکس ، ڈالر کی قدر میں تقریباً40فیصد اضافہ، پیکیجنگ کا سامان جوکہ لامحالہ درآمد کیا جاتا ہے۔ ڈالر کے اضافے کی وجہ سے وہ بے انتہائی مہنگاہ ہو گیا ہے۔فریٹ چارجز ، فیول ،یوٹیلیٹیز ، تنخواہیں سب عوامل نےمل کر فارما انڈسٹری کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے۔

سونے پہ سہاگہ اس سب کے باوجود ادویات کی قیمتیں حکومت فکس کرتی ہے جو کہ فارما انڈسٹری کیساتھ زیادتی کے مترادف ہے سیلز ٹیکس میڈیسن پر لگا کے مریض سے وصولی کی اجازت بھی نہیں جبکہ فارما انڈسٹری کے علاوہ ہر انڈسٹری کو من چاہی قیمتیں بڑھانے اور سیلز ٹیکس کنزیومر سے چارج کرنے کی کھلی چھوٹ ہے۔

پی پی ایم اے نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ بظاہر حکومت خود ادویات کی قلت کا بحران پیدا کرنا چاہتی ہے۔یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آخر حکومت فارما انڈسٹری کو کیوں باقی تمام انڈسٹری کی طرح ٹریٹ نہیں کرتی۔

پی پی ایم اے حکومت کو آخری مرتبہ تنبیہ کرتی ہے کہ مندرجہ ذیل دیے گئے فارما انڈسٹری کے مطالبات کو فوری طور پرتسلیم کرےبصورت دیگر اب فارما انڈسٹری کے پا س فیکٹریوں کو تالے لگانے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس کو خام مال پر فوری طور پر ختم کیا جائے یا زیروریٹڈ کیاجائے۔تمام جمع شدہ سیلز ٹیکس اپنے وعدے کے مطابق فاسٹر ٹریک پے فارما کو واپس کیا جائے ادویات کی ایم آر پی میں 20 فیصداضافہ کی منظوری دی جائے۔

اگر مطالبات حکومت پانچ دن میں حل نہیں کر سکتی تو مجبورا فیکٹریوں کوبندکر کے ہڑتال پے جانا پڑے گا جس سےجان بچانے والی ادویات کی شدید قلت ہوگی اور اس صورتحال کی زمہ دار حکومت ہو گی۔