وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہ کی صدارت میں صوبے بھر میں انسداد پولیو مہم اور کورونا ویکسین صورتحال پر اہم اجلاس ہوا۔ جس میں سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی، پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت قاسم سومرو،ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کے کوآرڈینیٹر فیاض عباسی اور صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

اجلاس کے ابتدا میں سندھ بھر میں جاری 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا جائزہ لیا گیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ تمام اضلاع میں ٹارگیٹڈ پولیو کوریج کو ہر صورت میں ممکن بنایا جائے ۔بچوں کی غیرموجودگی کی نشاندہی کی صورت میں پولیو کی ویکسی نیشن کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ جن اضلاع میں و یکسی نیشن ٹارگیٹ کو پورا نہیں کیا جائے گا وہاں کے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے سخت موقف اپنایا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اضلاع میں کورونا ویکسی نیشن کے عمل کو تیزکیا جائے کیونکہ کورونا کی چوتھی لہر کا خطرہ ہے۔ ڈیلٹا ویریئنٹ کے پیش نظر جلد سے جلد ویکسین کا دائرہ بڑھایا جائے کیونکہ ویریئنٹ سے بچنے اور معمولات زندگی بحال رکھنے کے لیے ویکسی نیشن لازمی ہے۔
انہوں نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز سے کہا کہ انڈسٹریز کو بتایا جائے کہ ممکنہ چوتھی لہر کی صورت میں دوبارہ لاک ڈائون سے بچنے کے لیے اپنے عملے کی ویکسی نیشن کروا لیں۔ صرف عملے کی ویکسین کرانے والی فیکٹریز کو ہی چلنے کی اجازت ہوگی۔ جو فیکٹریاں اپنے عملے کی ویکسی نیشن نہیں کرائیں گی ان کو بند کر دیا جائے گا۔
انہوں نےکمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دیں کہ کورونا ویکسین کی سہولت نادرا سینٹرز پر بھی انتظامات کیے جائیں تا کہ ویکسین کی زیادہ سے زیادہ کوریج ہوسکے۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ویکسی نیشن کے لئے میڈیکل کے فائنل ایئر کے طلبا سے مدد لینے کا بھی اعادہ کیا۔