ڈین انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے کہا ہے کہ موسم برسات کے شروع ہوتے ہی ڈینگی مچھروں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ کے امکانات ہیںجس سے ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ ڈینگی کی روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات کے ساتھ انسداد ڈینگی کی سرگرمیوں میں عوام کی بھر پور شرکت بھی اشد ضروری ہے۔
ڈینگی کی روک تھام کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا کہنا تھا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ گھروں کے اندر، چھتوں پر پانی جمع نہ ہونے دیں اور پرانے ٹائر، پلاسٹک کی بوتلیں، کوڑا کرکٹ تلف کریں تاکہ مذکورہ اشیاء ڈینگی ہاٹ سپاٹ نہ بننے پائیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگی اب ہمارے ملک میں اینڈیمک (مقامی یا علاقائی مرض) کی شکل اختیار کر چکا ہے اور ملیریا یا دیگر ویکٹر بارن ڈیزیز کی طرح موجود ہے جو موافق موسمی حالات میں زیادہ سر اٹھاتا ہے۔ یہ وائرس ڈینگی مچھر کی مادہ کے کاٹنے سے پھیلتا ہے تاہم مریض کے ساتھ کھانے پینے یا ملنے جلنے سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوتا۔
ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے کہا کہ لوگ اپنے گھروں کے اندر صفائی کا خاص خیال رکھیں، روم کولر میں پانی روزانہ تبدیل کریں، گملوں، لانز میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں، پرانے ٹائر، پلاسٹک کی بوتلیں اور دیگر کباڑ چھتوں پر اکٹھا نہ کریں تاکہ بارش کا پانی جمع ہوکر ڈینگی کی افزائش کا باعث نہ بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت کم ہوتے ہی موسم گرم مرطوب ہوجائےگا جو دیگر کیڑے مکوڑوں کے ساتھ مچھروں کی افزائش کا بھی آئیڈیل موسم ہوتا ہے لہٰذا ڈینگی مچھر کے خاتمہ کیلئے سب سے اہم اور بنیادی رول عوام کا ہے جو اپنے گھروں میں زیادہ بہتر صفائی رکھ کر ڈینگی ہاٹ سپاٹس کو ختم کر کے ڈینگی مچھروں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے عوا م پر زور دیا کہ وہ محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ڈینگی کی روک تھام کیلئے آنے والی انڈور سرولینس ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور ان کی جانب سے دی گئی معلومات اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہارکیا کہ آئی پی ایچ ڈینگی کے خلاف حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے،آگاہی پیدا کرنے اور الرٹ جاری کرنے سمیت دیگر سرگرمیاں جاری رکھے گا۔