کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں دل کے مریضوں کے لیے ہسپتال کا افتتاح کردیا۔اس ہسپتال کو سندھ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈزیز کا نام دیا گیا ہے اس موقع وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اسپتال کے قیام سے امراضِ قلب کے مریضوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جا سکیں گی، نوجوانوں میں بھی امراضِ قلب کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے امراضِ قلب کے 2 اداروں اور زیرِ انتظام اسپتالوں کے لیے 25 ارب مختص کیے ہیں، کے ایم سی نے کئی سال پہلے حکومتِ سندھ کی فنڈنگ سے ایک اسپتال بنانا شروع کیا۔ کئی سال تک وہ اسپتال مکمل نہ ہو سکا، پھر ہم نے ایس آئی سی وی ڈی سے بات کی، اس اسپتال کو تیار ہونے میں 8 ماہ سے زیادہ نہیں لگے، اس اسپتال میں صحت کی ورلڈ کلاس سہولتیں فراہم کر دی گئی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایس آئی سی وی ڈی کے آغاز کی بھی ایک کہانی ہے، اچانک وفاقی حکومت نے اسپتالوں کے فنڈز بند کر دیے تھے، اس وقت میں وزیرِ خزانہ تھا، سیکریٹری نے بتایا کہ وفاق نے فنڈز بند کر دیے ہیں۔ اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ قائم علی شاہ سے بات کر کے رقم سندھ کے بجٹ میں رکھ دی
ان کا کہنا تھا کہ دل کی تکلیف میں پہلا 1 گھنٹہ بہت اہم ہوتا ہے، سندھ بھر میں امراضِ قلب کے اسپتال اور چیسٹ پین یونٹ قائم کیے گئے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اسپتال میں کئی مریض بلوچستان سے بھی آئے ہیں، ہماری صحت کی سہولتوں سے دوسرے صوبوں کے لوگ بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔
تقریب سے وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امراضِ قلب کے علاج میں یہ ادارے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، عوام میں امراضِ قلب کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔وزیر صحت کا کہنا تھا کہ عوام میں ورزش اور کھانے پینے کی اشیاء میں احتیاط سے متعلق آگہی اور شعور پیدا کرنےکی ضرورت ہے، بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے بہتر طرزِ زندگی اپنانااہم ہے