جمعرات, دسمبر 12, 2024

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

غزہ کے معاملے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا عالمی ادارہ صحت سے بڑا مطالبہ

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے اسرائیلی جنگی جہازوں کی جانب سے غزہ میں رہائشی عمارتوں پر کی جانے والی مسلسل بمبارمنٹ پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے جس سے 200 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 85 بچے اور 34 خواتین بھی شامل ہیں ان حملوں میں اب تک 1300 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں اور بیماروں کو دی جانے والی صحت کی سہولیات شدید متاثر ہوئی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری ؛ اسپتالوں تک جاتی تمام سڑکیں تباہ

اس حوالے سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈھانوم کومکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ زخمیوں بالخصوص بچوں اور خواتین کا اسپتالوں میں علاج کیا جائے جبکہ ایمبولینسوں اور طبی عملے کو نقل و حرکت کی کھلی آزادی دی جائے تاکہ زخمیوں کو علاج ہو سکے

پی ایم اے نے کہا ہے کہ اس بر بریت کی وجہ سے غزہ میں انسانی اور انسانی صحت کا بحران پیدا ہو چکا ہے ۔ انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے زور دیا ہے کہ طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ایمبولینس سروس ، ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکس ، دیگر عملہ اور رضاکاروں کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنایا جائے ۔ ریڈ کراس کے اس بیان سے صورتحال کی سنگینی کا پتہ چلتا ہے ۔

پی ایم اے نے مکتوب میں استدا ء کی ہے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی وجہ سے صحت کی فراہمی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیں تاکہ زخمیوں اور بیمار لوگوں کو علاج کی سہولیات بلا رکاوٹ جاری رہ سکیں۔

پی ایم اے نے عالمی ادارہ صحت کو پیش کش بھی کی ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ غزہ میں میڈیکل اسکوارڈ کا حصہ بنے کے لئے بھی تیار ہے ۔