پیر کی صبح اسرائیل نے بڑی تعداد میں غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے جو کہ گذشتہ ہفتے سے جاری لڑائی میں سب سے بھاری حملوں میں سے تھے۔
غزہ میں ہلال احمر کی ترجمان سہیر زکوۃ کے مطابق رات بھر ہونے والی بمباری کے نتیجے میں علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس سے انفراسٹرکچر کو بے حد نقصان پہنچا ہے۔ جو سڑکیں ہسپتالوں تک جاتی ہیں وہ سب تباہ ہو گئی ہیں۔ پانی، بجلی، سب کی فراہمی متاثر ہوئی ہیں۔ اور سب سے بڑھ کر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ کے معاملے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا عالمی ادارہ صحت سے بڑا مطالبہ
دوسری جانب ملعون اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند گروہ حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیل کی طرف متعدد راکٹس فائر کیے گئے جس کے جواب میں انھوں نے جنگی طیاروں کی مدد سے حملہ کر کے حماس کے رہنماؤں کے مکانات کو نشانہ بنای اور ان حملوں کے نتیجے میں متعدد سڑکیں تباہ ہو گئیں اور بڑے علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ 20 منٹ کے دورانیے کے اس حملے میں 50 جنگی طیاروں نے حصہ لیا اور مقامی وقت کے مطابق پیر کو علی الصبح یہ حملے کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق انھوں نے 35 ’اہداف‘ کو نشانہ بنایا اور حماس کی 15 کلومیٹر سے زیادہ طویل سرنگوں کے نیٹ ورک کو بھی تباہ کر دیا اور اس کے علاوہ حماس کے کم از کم نو ’اہم رہنماؤں‘ کے گھروں کو نشانہ بنایا۔