قصور: حکومتِ پنجاب کی جانب سے انسانی پیپیلوما وائرس (HPV) سے بچاؤ کے لیے شروع کی جانے والی ویکسین مہم کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ ضلع قصور میں اس ضمن میں ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی کی زیر صدارت ڈی سی آفس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا، جس میں ضلعی سطح پر تمام متعلقہ محکموں اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (پبلک ہیلتھ) ڈاکٹر فیصل اقبال نے مہم کے خدوخال، اہداف اور مختلف محکموں کے کردار پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ HPV ویکسین مہم کو مؤثر بنانے کے لیے ضلعی سطح پر مربوط حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے، جس میں محکمہ تعلیم، نجی اسکولز، سماجی تنظیمیں اور صحت کے دیگر شعبے کلیدی کردار ادا کریں گے۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ڈویژنل آفیسر ڈاکٹر مفکر میاں نے اجلاس کے شرکاء کو ویکسین کے تکنیکی پہلوؤں، عالمی سفارشات اور بین الاقوامی تجربات سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ HPV ویکسین نوعمر لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے محفوظ رکھنے کے لیے عالمی سطح پر مؤثر تسلیم کی جا چکی ہے، اور پاکستان میں اس کا آغاز ایک بڑی پیش رفت ہے۔
اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کے ڈسٹرکٹ سرویلنس آفیسر ڈاکٹر علی رضا سمیت مقامی ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس، چیف ایگزیکٹو آفیسر، محکمہ اسکول ایجوکیشن، صدر، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن، محکمہ اوقاف کے نمائندے، ریسکیو 1122 کے افسران، ضلعی سماجی بہبود افسر، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر، صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA) قصور، صدر، پرائیویٹ ہسپتالز ایسوسی ایشن، معروف گائناکالوجسٹ اور مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں تمام اداروں نے یقین دہانی کروائی کہ وہ مہم کی کامیابی کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ خاص طور پر دینی رہنماؤں کی شمولیت اس بات کا اشارہ ہے کہ HPV ویکسین کے حوالے سے عوامی سطح پر اعتماد سازی کی جائے گی اور مذہبی حوالوں سے آگاہی بھی فراہم کی جائے گی۔
ایچ پی وی مہم میں نہ صرف ویکسینیشن اہم ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ والدین، اساتذہ، اور طالبات کو اس ویکسین کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کرنا بھی ضروری ہے۔ اس مہم کی کامیابی کا دار و مدار بین المحکمانہ رابطے اور عوامی شعور پر ہوگا۔ یہ مہم محکمہ صحت و آبادی، ای پی آئی پاکستان، عالمی ادارہ صحت (WHO)، یونیسیف، اور ڈی جی پی آر پنجاب کے اشتراک سے عمل میں لائی جا رہی ہے۔