اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سندھ میں حفاظتی ٹیکہ جات کے نظام میں انقلابی قدم: عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 1000 ویکسینیٹرز کو جدید اسمارٹ فونز فراہم

کراچی : سندھ حکومت نے حفاظتی ٹیکہ جات کے نظام کو ڈیجیٹل اور مؤثر بنانے کے لیے ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے 1000 ویکسینیٹرز کو جدید اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز فراہم کر دیے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد سندھ الیکٹرانک امیونائزیشن رجسٹری (SEIR) کو مزید مضبوط بنانا اور فیلڈ میں ویکسینیشن کے عمل کی شفافیت و مؤثریت کو یقینی بنانا ہے۔

یہ تقریب سیکریٹری صحت سندھ ریحان اقبال بلوچ کی زیرِ صدارت منعقد ہوئی جس میں پروگرام ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ ڈاکٹر راج کمار اور ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل رضا شیخ نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر عالمی ادارۂ صحت کے ہیڈ آف سب آفس ڈاکٹر مختیار بھایو بھی موجود تھے، جن کے تعاون سے یہ جدید اسمارٹ فونز (Nokia G22) فراہم کیے گئے۔

یہ فونز سندھ الیکٹرانک امیونائزیشن رجسٹری، ای پی آئی پاکستان ایپ، مہماتی ڈیٹا، اور نگرانی کی چیک لسٹ سے ہم آہنگ ہیں، ان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ آف لائن موڈ میں بھی مؤثر کام کرتے ہیں۔ اس سہولت کے ذریعے فیلڈ میں ویکسینیٹرز نہ صرف بروقت ڈیٹا رپورٹنگ کر سکیں گے بلکہ ڈیفالٹرز کی نشاندہی بھی مؤثر انداز میں ممکن ہو گی۔

واضح رہے کہ SEIR نظام 2014 میں ابتدائی طور پر چند اضلاع میں متعارف کرایا گیا تھا، جو اب سندھ کے 30 اضلاع میں مکمل طور پر فعال ہے۔ 2024 میں اسے صوبائی بجٹ میں باقاعدہ شامل کیا گیا، جس سے اس نظام کو طویل المدتی بنیادوں پر استحکام حاصل ہوا۔محکمہ صحت سندھ اور اس کے شراکت دار ادارے، بشمول عالمی ادارۂ صحت، صوبے کے ہر بچے کی بروقت اور مکمل ویکسینیشن کو یقینی بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔