جمعہ, جولائی 4, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی ڈاؤ یونیورسٹی سے ریٹائر، الوداعی تقریب میں خراجِ تحسین

کراچی:ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے اپنے اعزاز میں الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاؤ کمپری ہنسو کینسر سینٹر اور سندھ انفیکشیس ڈیزیز ہسپتال پاکستان میں اپنی نوعیت کے منفرد ہسپتال ہیں ایک چھت تلے کینسر کے علاج اور تشخیص کی ایسی سہولت پاکستان میں کہیں بھی نہیں خوابوں کی یہ عملی تعبیر کسی ایک شخص کا کام نہیں بلکہ ٹیم کا ہے اور ٹیم کی کمزوریوں کو سمجھ کر ان کی طاقت بننا ہی کسی لیڈر کی خوبی ہے

انھوں نے کہا کہ کرونا کے نازک وقت میں سندھ انفیکشیس ڈیزیزہسپتال نیپا چورنگی کی تیز ترین تیاری سمیت تمام کامیابیاں ایک مضبوط ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں معین آڈیٹوریم میں الوداعی تقریب کا اہتمام ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ اور ملازمین کی جانب سےکیا گیا تھا یاد رہے کہ پروفیسر محمد سعید قریشی آٹھ سال کی مدت مکمل کرنے کے بعد پیر29اپریل کو ریٹائر ہو گئے

تقریب سے سندھ ہائر کمیشن کے سربراہ طارق رفیع ، سابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز،پرو وائس چانسلرز پروفیسر نازلی حسین، پروفیسر جہاں آراء حسن، رجسٹرار اشعر آفاق، پرنسپل پروفیسر صباء سہیل، پروفیسر مشتاق ،پروفیسر ساجدہ قریشی،پروفیسر ڈاکٹر تنصیراحمد، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر محمد منیر قریشی،پروفیسر سنبل شمیم،سابقہ پرو وائس چانسلر سارہ قاضی ، پروفیسر افتخار احمد،ڈاکٹر سمیر قریشی اور ڈاکٹر خرم پرویزنے بھی خطاب کیا

جبکہ ڈاکٹر شادابہ ،سابقہ پرنسپل ڈی آئی ایم سی پروفیسر زرنازواحداور پروفیسر سہیل راؤ نے ویڈیو لنک کے ذریعےشرکت کی اور نیک تمناؤ ں کااظہار کیا۔

وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ مجھے اس عظیم ادارے کی قیادت کا موقع ملا یہ ادارہ صرف میرا نہیں تھا، یہ ہم سب کا تھاانہوں نے واضح کیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کی ترقی کسی ایک فرد کی کاوش نہیں، بلکہ ایک اجتماعی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ جس مقام پر ہم آج کھڑے ہیں، وہ کسی ایک شخص کی محنت کا نتیجہ نہیں۔ یہ اس پوری فیکلٹی، ہر ٹیم ممبر، اور ہر اُس فرد کی انتھک کوششوں کاثمرہے جو اس ادارے سے اخلاص کے ساتھ جُڑا رہا۔

اپنے خطاب میں پروفیسر سعید قریشی نے قیادت کے فلسفےپرروشنی ڈالتے ہوئے کہا، لیڈر وہ نہیں ہوتا جو سب سے آگے کھڑا ہو، لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنی ٹیم کے پیچھے کھڑے ہو کر ان کی راہیں ہموار کرے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی ٹیم نے مل کر خواب دیکھے، منصوبہ بندی کی، اور ان خوابوں کو حقیقت میں بدلا۔ انہوں نے کہا ایک اچھا لیڈر وہی ہے جو اپنی ٹیم کی کمزوریوں کو سمجھ کر ان کی طاقت بنے۔

اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے تمام اساتذہ، عملے، اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا۔سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ پروفیسر طارق رفیع نے کہا کہ پروفیسر محمد سعید قریشی الفاظ کے استعمال کا ہنر جانتے ہیں نپے تلے جملے ان کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے ان کی انتظامی صلاحیت کمال کو پہنچ گئی ہے، الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرووائس چانسلر پروفیسر نازلی حسین نے کہا کہ پروفیسر سعید قریشی کا کمال یہ ہے کہ وہ پشت پر رہ کر کام کرنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں جس سے ان کی رہنمائی میں بڑے بڑے کام انجام دینے کی یہی وجہ ہے

پروفیسر جہاں آراء حسن نے کہا کہ پروفیسر محمد سعید قریشی نے درحقیقت سرکاری شعبے میں صحت کی ایسی سہولتیں متعارف کرائیں جن کا اس سے پہلے تصور بھی محال تھا ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل نے کہا کہ انتظامی شعبے میں پروفیسر محمد سعید قریشی کی سخت لہجے میں نصیحتوں نے انہیں ایسی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہوناسکھایا جن کے بارے میں سوچا بھی نہیں تھا

ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر افتخار احمد نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر محمد سعید قریشی ایک مثالی قائد ہیں جنہوں نے اپنی بصیرت، محنت اور دیانتداری سے ڈاؤ یونیورسٹی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ ان کی رہنمائی نے ہم سب کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ادارے کے مفاد میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کا موقع فراہم کیا۔ ان کے نقش قدم آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں گے۔

سابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا کہ پروفیسر سعید قریشی کا برطانیہ سے تربیت حاصل کر کے واپس پاکستان آنا اوراپنی صلاحیتوں کا استعمال کرنا ہم سب کے لئے حوصلے کا باعث بنا اور یہی وجہ میری پاکستان میں کام کرنے کی بنی۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کو ملازمین و افسران کی جانب سے ان کا پوٹریٹ پیش کیا گیا جس کی نقاب کشائی انہوں نے تقریب کے اختتام پر کی