کراچی : محکمہ صحت سندھ نے ضلعی انتظامیہ کی مدد سے سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال کراچی کے سرکاری کوراٹرز سے غیر قانونی قابضین کو بے دخل کر دیا ہے۔ قبضہ واگزار کرانے کے لئے ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی کی ٹیم نے ہفتے کو آپریشن کیا اور سات کوارٹرز خالی کرا لئے۔
قبل ازیں سروسز اسپتال کراچی کی انتظامیہ نے محکمہ صحت سندھ سے درخواست کی تھی کہ اسپتال کے سات سرکاری کوارٹرز پر غیر متعلقہ اور ریٹائر افراد قابض ہیں جنہیں کوارٹر خالی کرنے کے لئے کئی بار نوٹس جاری کر چکے ہیں لیکن قبضہ خالی نہیں کیا جارہا اس لئے محکمہ صحت سندھ اس ضمن میں اسپتال انتظامیہ کی مدد کرے۔
یاد رہے کہ سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال کراچی کے سات سرکاری کوارٹرز پر ریٹائرڈ و غیر متعلقہ افراد قابض تھے۔ سرکاری کوارٹرز پر سالوں سے قابض ریٹائرڈ و غیر متعلقہ افراد بجلی، پانی اور گیس کی مد میں سرکاری خزانے کو لاکھوں کا نقصان پہنچانے کے ساتھ رہائشیوں، اسپتال انتظامیہ اور ملازمین کے لئے دردسر بنے ہوئے تھے۔
مذکورہ افراد اسپتا ل کا امیج خراب کرنے، امور متاثر کرنے اور ماحول خراب کرنے میں بھی ملوث تھے جس پر انتظامیہ نے ان سے کوارٹرز خالی کرانے کا فیصلہ کیا اور اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور رہائشی کوارٹرز کی کمیٹی کے چیئرمین نے 16 اگست کو اسپتال کی حدود میں قائم 6 سرکاری کوارٹرز کو خالی کرنے کے لئے قابضین کو لیٹر ارسال کیے ۔
لیٹر کے متن میں لکھا تھا کہ قانون کے مطابق آپ ان کوارٹرز میں رہنے کے اہل نہیں اس لئے چودہ دنوں میں ان کوارٹر ز کو خالی کرکے قبضہ انتظامیہ کو دیا جائے ، بصورت دیگر قانونی کاروائی کی جائے گی۔ یہ لیٹر سرکاری کوارٹر نمبر جی 12 پر قابض لبنی خانم ، جی 15 پر قابض الطاف، جی 16 پر قابض فاطمہ، جی 22 پر قابض لالیتا، جی 2 پر قابض عاشق حسین، کوارٹر نمبر جی 4 پر قابض محمد ایوب اور کوارٹر نمبر جی 01 پر قابض اسٹاف نرس زاہدہ تنویر کوجاری کیے گئے تاہم چودہ دنوں میں کوارٹرز خالی نہیں کیے گئے۔
جس کے بعد سروسز اسپتال کی انتظامیہ 13 اکتوبر کو محکمہ صحت سے درخواست کی، محکمہ صحت نے 29 اکتوبر کو سروسز جنرلایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینشن ڈیپارٹمنٹ سے کوارٹرز خالی کرانے کی درخواست کی۔ حتمیٰ طور پر سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈکوآرڈینشن ڈیپارٹمنٹ نے ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی کو کوارٹرز خالی کرانے کی درخواست کی جس کے بعد ہفتہ 28 دسمبر کو کوارٹرز خالیکرا لیے گئے۔