اسلام آباد : نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہاہے کہ بنیادی صحت کی سہولیات ہر پاکستانی کا حق ہے اورحکومت عام آدمی کی ان تک رسائی یقینی بنائے گی۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے عالمی ادارہِ صحت کے پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے پیر کو ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پورے پاکستان بشمول گلگت بلتستان و آزاد کشمیر میں بنیادی صحت مراکز کی اپ گریڈیشن کے اقدام پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے عطیہ کردہ موبائل ہیلتھ کلینکس و ایمبیو لینسز سے بنیادی صحت کی سہولیات عام آدمی کی دہلیز تک پہنچائی جائیں گی۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان میں 464 صحت کے بنیادی مراکز کی اپ گریڈیشن ایک میگا پراجیکٹ ہے کام آئندہ دو ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت اپ گریڈ طبی مراکزمیں سے 202 سندھ، میں 64 ، خیبر پختونخوامیں 131 بلوچستان میں، 26 پنجاب میں جبکہ 41 آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں ہوں گے، اس منصوبے سے پاکستان میں بنیادی طبی سہولیات کے نظام کی مضبوطی اور اس کے فروغ کے لئے مدد ملے گی جس سے بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم ہو گا۔
طبی سہولیات کو کمپیوٹرائزڈ کیاجائے گااور انہیں 70 جدید سہولیات سےلیس کیاجائےگا۔ اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے۔بعد ازاں وزیرِ اعظم نے عالمی ادارہ صحت اور وزارتِ قومی صحت کے مابین لیٹر آف انڈر سٹینڈنگ پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ۔ وزیرِ اعظم نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عطیہ کی گئیں 5 ایمبیولینس، ایک موبائل کلینک اور 2 ویکسی نیشن وینز کا بھی جائزہ لیا۔علاوہ ازیں اکستان اور عالمی ادارہ صحت نےصحت کے شعبے میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیئے۔
مفاہمت کی یادداشت پر سیکرٹری قومی صحت افتخار شلوانی اور عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے دستخط کئے۔ ملک بھرمیں یونیورسل ہیلتھ کوریج کاآغازکیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو ایمبولینسوں اور موبائل ہیلتھ یونٹس کی چابیاں دی گئیں۔