کراچی : میل کالج آف نرسنگ لیاقت آباد کی انتظامیہ نے مبینہ رشوت بازار گرم کر رکھا ہے۔ کالج کے نرسنگ انسٹرکٹر لطف اللہ کی جانب سے بے جا رشوت کے تقاضوں نے طلبا کو پریشان کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کالج میں رواں سال نئے داخلوں کی جوائنگ کے دوران فی کس پندرہ ہزار روپے مبینہ رشوت طلبا سے لی گئی جس کے بعد اب انرولمنٹ کے نام پر بھی رشوت طلب کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ناگریز وجوہات کی بنا پر کلاسوں سے غیر حاضر رہنے والے ضرورت مند طلبا سے نہ صرف رشوت مانگی جا رہی ہے بلکہ انہیں امتحان میں بٹھانے کے لئے بھی ہزاروں روپے طلب کیے جا رہے ہیں۔
جو طلبا رشوت دینے سے قاصر ہیں انہیں داخلہ منسوخ کرنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہے جس سے وہ شدید پریشان ہیں۔ کالج کے پرنسپل ارشاد عباسی بھی اس صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنے کے بجائے راشی افسران کے ساتھ مل گئے ہیں۔
اس ساری صورتحال پر طلبا نے نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز اور سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر منصور عباس رضوی سے درخواست کی ہے کہ راشی افسر سے ان کی جان چھڑائی جائے۔ طلبا نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ نگران وزیر اعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اسپتالوں کے ساتھ نرسنگ کالجوں کے بھی اچانک دورے کریں تاکہ کالجوں کی حالت بھی سدھر سکے۔